عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بین الاقوامی منڈی کی توجہ چین میں کورونا کی مزید پابندیوں کے خدشات پر مرکوز ہے، اسی دوران مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں تقریباً ایک ہفتے سے کمی کا رجحان سامنے آرہا ہے۔

برینٹ آئل تین مہینوں میں پہلی بار 100 ڈالر فی بیرل سے نیچے آ گیا۔ یہی نہیں بلکہ ستمبر کے مہینے کی ترسیل کے لیے تیل کی عالمی ترسیل کا معاہدہ 7.1 فیصد تک گر کر 99.49 ڈالر فی بیرل تک کیا گیا۔

اس وقت پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت آسمان چھو رہی ہے۔ موجودہ حکومت بین الاقوامی مارکیٹ میں اضافے کا حوالہ دے کر قیمتیں بڑھا رہی تھی، لیکن اب جب قیمتیں نیچے آ رہی ہیں تو وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ قیمتیں گرنے کا رجحان اگر جاری رہا تو عوام کو ریلیف دیں گے۔

یہ منطق عوام کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ جب بین الاقوامی سطح پر قیمتیں بڑھتی ہیں تو حکومت پلک جھپکتے میں قیمتیں بڑھا دیتی ہے اور جب قیمتیں نیچے آتی ہیں تو حکومت کی جانب سے اس قسم کے بیانات سامنے آنے لگتے ہیں مگر قیمتیں کم نہیں کی جاتیں۔

پنجاب میں ضمنی انتخابات 17 جولائی کو ہوں گے ، پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اٹھایا جانے والا پہلا اقدام تو خصوصا كارآمد نہیں ، کیونکہ الیکشن کمیشن نے پنجاب کے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کا ریلیف پروگرام معطل کر دیا تھا۔ لیکن اب اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وفاقی حکومت فی الحال تیل کی قیمت کم کرنے پر غور کیوں نہیں کر رہی ہے۔ ایک تیر سے دو شکار کی مثال سامنے رکھیں تو حکومت بھی اسی مثال پرعمل کرتی نظر آرہی ہے، یہاں تیل کی قیمتوں میں کمی سے عوام میں حکومت کی مقبولیت کا گراف قدرے بلند ہو جائے گا اور وہاں آنے والے وقت میں ن لیگ کے لیے اچھے نتائج سامنے آنے لگیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 روپے تک کمی کی سمری مانگ لی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے وزارت خزانہ اور پیٹرولیم مفتاح اسماعیل سے قیمت میں کمی کی سمری منظوری کے لیے طلب کرلی ہے، اس بارے میں ان کا مزید کہنا ہے کہ عوام مشکل وقت سے گزرنے کے بعد ریلیف کے مستحق ہیں۔

Related Posts