بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے جب صبح جاگنا ناممکن ہوتا ہے اور شاید صرف وہی چیز جو کسی شخص کو صبح کے وقت توجہ دینے کی صلاحیت دے سکتی ہے وہ ہے ایک کپ کافی، کیونکہ کیفین کی یہ خوراک ایندھن بن سکتی ہے جس سے دن کو نمٹنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔
امریکی میگزین ’نیوز ویک‘ کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق کیفین چاہے کتنی ہی لذیذ کیوں نہ ہو، چاہے وہ انسٹنٹ ہو، دودھ کے ساتھ ہو یا یسپریسو کا محض ایک شاٹ، کافی کے ساتھ دن کا آغاز صحت مند ترین آپشن نہیں ہو سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان سے بھاگنے والی سیما کی انڈیا میں مشکلات بڑھ گئیں، تحقیقات کا دائرہ وسیع
ایک طبی ماہر میگن لیونز نے نیوز ویک کو بتایا کہ “یہ ضروری ہے کہ ہم دن کا آغاز وافر مقدار میں پانی پی کر کریں”۔ مردوں کے لیے 3.7 لیٹر اور خواتین کے لیے 2.7 لیٹر پانی دن میں ضروری ہے۔
لیونز نے مزید کہا کہ اس نے دیکھا ہے کہ ان کے بہت سے مریض دوپہر کے وقت زیادہ تر پانی پیتے ہیں، چاہے وہ کافی پانی پیتے ہوں لیکن صبح کے وقت وہ یا تو زیادہ مقدار میں پانی پیتے ہیں یا بعد میں کچھ بھی نہیں پیتے ہیں۔ یا کھانے کے ساتھ پانی پیتے ہیں۔ صحیح فیصلہ یہ ہے کہ دن کا آغاز “پانی پینے” سے کیا جائے، کیونکہ دن کے بعد تک پانی نہ ملنا ایک “مسئلہ” ہے کیونکہ یہ جسم کو وہ ہائیڈریشن نہیں دیتا جس کی اسے ضرورت ہے۔
جبکہ یو ایس نیشنل اکیڈمی آف میڈیسن جو ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے تجویز کرتی ہے کہ 19 سے 30 سال کی عمر کے مرد روزانہ 3.7 لیٹر پانی پیئیں اور اسی عمر کی خواتین کو روزانہ 2.7 لیٹر پانی پینا چاہیے۔
کافی کے مضر اثرات
لیونز نے وضاحت کی کہ آپ کو “صبح کے وقت زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہئے، کیونکہ گردے اور جگر رات بھر ایک اچھا کام کرتے ہیں جو دن بھر جسم میں داخل ہونے والی ہر چیز کو زہر آلود کرتے ہیں”۔ نظام انہضام کو زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لیے صبح کے وقت صاف پانی پینے کی ضرورت ہے۔”
لیونز نےمزید کہا کہ “صبح کے وقت پانی پینے سے پہلے ایک کپ کافی پینا زیادہ پانی کی کمی کا باعث بنتا ہے، خاص طور پر چونکہ کافی ایک پیشاب آور ہے اور پانی کی کمی کا سبب بنتی ہے۔”
تھکاوٹ اور دباؤ
’سی بیونڈ میڈیسن‘ کے سی ای او ڈاکٹر جان لی نےمزید کہا کہ “ہلکی پانی کی کمی لوگوں کو زیادہ تھکاوٹ، کم توجہ مرکوز، حوصلہ افزائی اور زیادہ فکر مند محسوس کر سکتی ہے”۔ انہوں مشورہ دیا کہ ہر کسی کوصبح کے اوقات میں ایک بڑا گلاس پینے پر توجہ دینی چاہیے۔ یہ آنتوں اور اعضاء کو بیدار کرتا ہے۔
سانس اور پسینہ
لیونز کا کہنا تھا کہ جاگتے وقت پیاس کا محسوس ہونا معمول کی بات ہے کیونکہ جسم سانس اور پسینے کے ذریعے پانی کی بڑی مقدار کھو دیتا ہے۔ اس لیے کافی کا پسندیدہ کپ تلاش کرنے کے بجائے پہلے ایک کپ پانی پینے کا انتخاب کرنا چاہیے۔ صبح کے وقت سب سے پہلے پانی پینا چاہئے تاکہ کافی سے پہلے یہ توانائی کی سطح کو بڑھانے، عمل انہضام کو بہتر بنانے اور اپنے روزانہ پانی کے استعمال کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ایک قابل اعتماد طریقہ ہے۔