کراچی میں ڈی ایم سی ویسٹ (بلدیہ غربی) کے 1 تا 15 گریڈ کے ملازمین کو مبینہ رشوت کے عوض ڈاکٹروں کی رہائش گاہوں میں جگہ دے دی گئی ہے جس کیلئے ان سے 60 سے 80 ہزار روپے ماہانہ وصول کیے جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ غربی میں بھتہ خوری اور کرپشن عروج پر پہنچ گئی، چیف میڈیکل آفیسر ( سی ایم او) سعد پاشا نے مبینہ طور پر سرکاری ڈاکٹرز کی رہائش گاہ میں غیر متعلقہ اور سیاسی چھتری میں بیٹھے 1 تا 15 گریڈ کے ملازمین کو بھاری نذرانے وصول کر کے ڈاکٹرز کے لیے مختص فلیٹس میں بسا دیا ہے۔
مذکورہ ملازمین سے ماہانہ 60 تا 80 ہزارروپے مفت کی رہائش کی مد میں بھتہ وصول کیا جا تا ہے۔ قبضہ کرنے والے ملازمین مفت کی بجلی اور گیس استعمال کر رہے ہیں۔ فلیٹس پر قبضہ دلوانے کی مد میں اب تک 12 ڈاکٹرز کے فلیٹس سے 50 لاکھ روپے مبینہ طور پر وصول کیے جا چکے ہیں۔
ڈاکٹرز فلیٹس کے بلوں کا بوجھ ڈی ایم سی کے خزانے پر ڈالا جا رہا ہے، اس کام میں ایک نرس ثمرہ امداد اسٹیٹ ایجنٹ کا کردار ادا کرتی ہیں جوغیر متعلقہ افراد کو ڈاکٹرز کے فلیٹ الاٹ کرانے یا قبضہ کروا کر رہائش دلانے کا معاوضہ 3 سے 5 لاکھ روپے مبینہ طور پر وصول کرتی ہیں۔
ڈاکٹر سعد پاشا نے بلدیہ غربی کے محکمہ صحت کا پورا نظام ہی برباد کر دیا ہے اور یہ گزشتہ کئی سال سے سی ایم او کے عہدے پر براجمان ہیں۔موصوف نے بلدیہ غربی کے اورنگی میٹرنٹی ہوم میں قائم سرکاری فلیٹس جو ڈاکٹرز کے لیے مختلص ہیں ان میں چپراسی ، مالی ، کمپاؤنڈرز، اور دیگر ملازمین کو رہائش دے رکھی ہے۔
رہائش کی اجازت کےعوض نرس ثمرہ امداد کے ذریعہ فی فلیٹ 3 تا 5 لاکھ روپے وصول کیے جا چکے ہیں ، جبکہ ماہانہ وصولی کے لیے ڈاکٹر سعد پاشا نے اپنے دفتر میں مخصوص لوگوں کو رکھا ہوا ہے جو ان ڈاکٹرز فلیٹس میں غیر متعلقہ افراد سے ماہانہ بھتہ 5 ہزار روپے وصول کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی احکامات کے خلاف مہرم علی کی ڈی ایم سی ایسٹ میں جوائننگ