سپریم کورٹ کے احکامات کے بر خلاف مہرم علی کی ڈی ایم سی ایسٹ میں جوائننگ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

DMC East

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: بلدیہ شرقی کے معطل میونسپل کمشنر وسیم مصطفی سومرو نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے بر خلاف ضلع نوشہرو فیروزکی یونین کمیٹی کے کونسل کے ملازم کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر  لوکل گورنمنٹ سندھ کے محکمہ باغات میں تعیناتی کے آرڈر جاری کردیئے۔

جبکہ لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ کے 3 اکتوبر 2020 کو اپنے حکم نامہ نمبر No. SLGB/SCUG/AO(Admin-II)/Gen/2020/1326 میں واضح طور پر تحریر کیا تھا کہ نوشہرو فیروز کی یونین کمیٹی تھارو شاہ کے ملازم مہرم علی ساند کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

تاہم جوائننگ کے 7 روز کے اندر اندر مہرم شاہ کو اپنی اصل دستاویزات اور آخری پے سلپ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔جس پر ذرائع سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق ڈی ایم سی ایسٹ کے ڈائریکٹر ایڈمن نے دستاویزات کی طلبی اور مذکورہ حکم نامے کی تصدیق کے لیے ایک لیٹر لکھا تھا، جس کا نمبر No.Dir/ADMIN/DMC/EAST/5604/2020جو کہ 15 اکتوبر 2020 کو بھیجا جانا تھا۔

مگرمیونسل کمشنر وسیم مصطفی سومرو نے تصدیق کے لیے لکھے گئے خط کو مسترد کرتے ہوئے خود ہی محرم شاہ ساند کو جوائننگ کی منظوری دے دی تھی۔ جو کے سراسر غیر قانونی اقدام ہے۔سونے پے سہاگہ کہ محکمہ باغات بلدیہ شرقی میں 550 ملازمین پے رول پر ہیں، اگر محکمہ باغات میں بھیجا بھی گیا تھا اور جوائننگ ہو بھی گئی تھی تو کس اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو وہاں سے تبادلہ کیا گیا تھا کہ جس کہ جگہ پر محرم علی ساند کی تنخواہ بنے گی۔

دوسری طرف سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس امیر حانی مسلم کے واضح احکامات 5 سال قبل عدالت نے جاری کیے تھے کہ کسی ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں تبادلہ غیر قانونی تصور کیا جائے گا،حیرت انگیز طور پر سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ صرف تبادلہ کیا گیا بلکہ ایک اور غیر قانونی حکم نامہ لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ نے 20 اکتوبر کو اسی دوسرے ضلع سے تعلق رکھنے والے افسر گریڈ 16 محرم علی ساند کو سیلری پول انچارج بنا دیا۔

اس عہدے پر کلرک اسکیل کا گریڈ 11 کا ملازم تعینات ہوتا ہے، تاہم لوکل گورنمنٹ بورڈ نے سیلری پول انچارج کے عہدے پر مہرم علی ساند کو تعینات کر کے اس حکم نامے میں بھی 7 یوم میں اپنے ذاتی دستاویزی ثبوت پیش کرنے کی ہدایت دی۔

اس کے باوجود اب تک محرم علی ساند کسی قسم کا کوئی بھی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کر سکے ہیں، آیا کہ وہ نوشہرو فیروز میں ملازم تھے بھی یا کسی کی فرمائش پر ان کا حکم نامہ بار بار جاری کیا جاتا ہے۔اس طرح سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کھلے عام جاری ہے مگر حیرت اس بات پر ہے کہ محرم علی ساند اپنی ملازمت ہونے کے ثبوت پیش کیے بغیر وقفے وقفے سے نئے نئے حکم نامے جاری کروانے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

معطل شدہ میونسپل کمشنر بلدیہ شرقی نے بھی ان کی تصدیق رکوا کر انہیں جواننگ دلوائی، اب دیکھنا یہ ہے کہ لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ بلدیاتی اداروں میں بہتری لانے کی جو کوششیں کر رہا ہیاس میں مذید بہتری آتی ہے یا اس قسم کے فرمائشی حکم نامے جاری کر کے اپنی ہی کوششوں پر خود ہی پانی پھیر دیا جاتا ہے،یا اپنی اس غلطی کو سدھارنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اس حوالے سے مہرم علی ساند نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دستاویزی ثبوت میرا نہیں سیکریٹری صاحب کا کام ہے وہ منگوئیں، مجھے منگونے کی ضرورت نہیں ہے۔ شاید انہوں نے فون پر ہی کنفرم کر لیا ہوگا، اور جب تنخواہ تیار ہو گی تب آخری پے سلپ کی ضرورت ہوتی ہے۔

Related Posts