بی اے پی کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے کل تک استعفیٰ مانگ لیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بی اے پی کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے کل تک استعفیٰ مانگ لیا
بی اے پی کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے کل تک استعفیٰ مانگ لیا

کوئٹہ: حکمراں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض اراکین اور ان کے اتحادیوں نے وزیر اعلیٰ جام کمال خان آلیانی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے لیے کل (بدھ) شام 6 بجے تک کی ڈیڈلائن دی ہے۔

منگل کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے کہا کہ بی اے پی کے 14 سے 15 ارکان اور صوبے کی مخلوط حکومت میں دیگر جماعتوں کے کچھ لوگوں نے وزیراعلیٰ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عدم اعتماد کی وجہ صوبے میں بڑھتی ہوئی بدامنی ہے۔

ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ جام کمال کو پہلے استعفیٰ دینے کے لیے دو ہفتے دیے گئے تھے ، لیکن انہوں نے استعفیٰ دینے کے بجائے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ہمارے درمیان سیاسی اختلافات جو جلد ختم ہو جائیں گے۔

صوبائی وزیر نے اس مہینے کے شروع میں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد کے اقدام کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے حالات میں “وزیر اعلیٰ کے لیے بہتر ہے کہ وہ خود استعفیٰ دے دیں۔”

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سماجی بہبود کے وزیر میر اسد اللہ بلوچ نے کہا کہ جام کمال اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ان کے استعفیٰ کا مطالبہ “صوبے کے وسیع تر مفاد” میں کیا گیا ہے۔

جام کمال کو کل شام 6 بجے تک کا وقت دیا جارہا ہے۔ اگر وہ کل تک استعفیٰ نہیں دیتا تو ہم عدم اعتماد کی تحریک سمیت دیگر آپشنز پر غور کریں گے۔ دریں اثناء بلوچستان کے ایم پی اے نصیب اللہ مری نے بھی میر جام کمال خان آلیانی کے استعفے کا مطالبہ دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے درخواست ہے کہ وہ پارٹی اور صوبے پر رحم کریں اور استعفیٰ دے دیں۔

بلوچستان میں جاری سیاسی بحران کے آثار سب سے پہلے رواں سال جون میں بجٹ کے موقع پر دیکھے گئے تھے ، جب اپوزیشن اراکین نے جام کمال کی قیادت میں حکومت کے خلاف اپنے حلقوں کے لیے ترقیاتی فنڈز مختص کرنے سے انکار کے خلاف کئی دنوں تک صوبائی اسمبلی کی عمارت کے باہر ڈیرے ڈالے تھے۔

پچھلے ہفتے وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان آلیانی نے بی اے پی کے صدر کے عہدے سے استعفے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : عمران خان کا کرکٹر سے وزیراعظم بننے تک کا تصویری سفر

Related Posts