کریٹوں میں بھر بھر کر ڈالر افغانستان اسمگل کیے جانے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 حکومت خاموش تماشائی بنی رہی اور ڈالر پھلوں کے کریٹوں میں اسمگل ہوتے رہے۔

غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 6.7 ارب ڈالر کی انتہائی کم ترین سطح پر گرنے کے باوجود حکومت ڈالر کی اسمگلنگ روکنے میں ناکام رہی،ڈالر کنوؤں کے کریٹس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ملی بھگت سے افغانستان جاتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں:

چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں: مونس الٰہی

یہ انکشاف ایک اجلاس میں سامنے آیا، جس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کسٹمز ایکٹ سرحد پار کرنسی کا بہاؤ روکنے کیلیے نئی پابندیوں سے مطابقت نہیں رکھتا، جس سے اسمگلروں کے خلاف فوجداری مقدمات کے اندراج میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہوں کو وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار نے وزارت خزانہ بلایا، ریاست اپنی سرحدوں اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی حفاظت میں ناکام رہی جو اسمگلنگ کے اڈوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

وزیر خزانہ نے ایک بین وزارتی اجلاس کی صدارت کی جس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈالر، گندم اور کھاد کی افغانستان اسمگلنگ روکنے میں ناکام کیوں رہے۔

وزارت خزانہ کی پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں بریفنگ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کنوؤں کے کریٹس کے ذریعے ڈالر افغانستان اسمگل کیے جا رہے ہیں۔

حکومتی عہدیداروں نے انکشاف کیا کہ معذور افراد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی افغانستان کرنسی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔

تاہم زیادہ تشویش ناک پہلو یہ ہے کہ اس بحرانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح روڈ میپ بھی موجود نہیں،دوران اجلاس انسداد اسمگلنگ نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خزانہ نے ملک کی معاشی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے اس مقصد کے لیے تمام ضروری پلیٹ فارمز کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس اسمگلنگ کی لعنت سے نمٹنے کے بارے میں واضح روڈ میپ ہونے کے بعد اجلاس اگلے ہفتے دوبارہ بلایا جائے گا۔

Related Posts