معروف اداکار فیصل قریشی نے سوشل میڈیا پر اپنے خلاف زیر گردش پروپیگینڈا پر ردعمل دیا ہے۔
فیصل قریشی نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ کچھ لوگ ٹوئٹر پر بہت زیادہ شور مچارہے ہیں، جب ہم نے ڈارک ویب پر شو کیا تھا اس وقت زیادہ تر لوگوں نے ہماری تعریف کی تھی جن میں والدین بھی شامل تھے۔
اداکار نے کہا کہ لیکن کچھ لوگ ہمارے اس پروگرام کا غلط مطلب نکال رہے ہیں ، وہ اس طرح سے بات کو بڑھارہے ہیں جیسے ہم نے توہینِ رسالت کے بارے میں بات کی ہو، ہم نے اس بارے میں بات نہیں، دراصل ہم نے قرآن پاک کی توہین کے بارے میں بات کی تھی۔
اپنے ویڈیو پیغام میں فیصل قریشی نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں اور ہم ایک حد تک اذیت برداشت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام میں جو بھی بات ہوئی وہ عدالت کی اجازت سے ہوئی تھی۔
معاملہ کیا ہے؟
رمضان ٹرانسمیشن میں مذہبی علماء اور فیصل قریشی نے ڈارک ویب کا شکار ہونے والے بچوں کے بارے میں بات کی تھی، مذہبی علماء کا خیال تھا کہ والدین کو اپنے بچے کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر نظر رکھنی چاہیے۔
ردِعمل
سوشل میڈیا صارفین کا موقف تھا کہ پاکستانی ٹیلی ویژن پر ایسے حساس موضوعات پر بات نہیں کرنی چاہیے، خاص طور پر جب قوم جذباتی بھی ہو۔