پاکستان میں سوشل میڈیا پر ایک شخص کی تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں مبینہ طور پر اس شخص کو سڑک پر سرعام کپڑے اتارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ واقعہ کراچی میں پیش آیا اور وہ بجلی کے مہنگے بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
ایم ایم نیوز نے جب تحقیق کی تو یہ دعوے جھوٹے ہیں کیونکہ تصاویر تقریباً 7 سال پرانی ہیں اور اصل میں ٹریفک جام کے خلاف احتجاج کی ہیں۔ یہ واضح نہیں کہ یہ واقعہ کراچی میں پیش آیا یا کہیں اور پیش آیا۔
سوشل میڈیا پوسٹس سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی 2024 میں ایک رکشہ ڈرائیور نے “بجلی کا بڑھا ہوا بل” وصول کرنے کے خلاف احتجاجاً اپنے کپڑے اتار لیے۔
یہ تصاویر ملک میں بجلی کی قابل استطاعت پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان حکومت کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کی حالیہ منظوری کے بعد دوبارہ سامنے آئیں۔
درحقیقت یہ تصاویر 2017 سے گردش کر رہی ہیں، جن کا تعلق ایک ایسے شخص سے ہے جس نے ٹریفک بلاک کرنے والے احتجاج میں مداخلت کے لیے اپنے کپڑے اتارے۔ وہ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے متعلق کسی حالیہ واقعے کی تصویر کشی نہیں کرتے ہیں۔