19 سال گزرنے کے باوجود مفتی شامزئ کے قاتل گرفتار نہیں ہوسکے، قاری عثمان

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

مولانا مفتی نظام الدین شامزئی ؒنے اسلام کی سربلندی اور پاکستان میں قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ کیلئے عظیم قربانی دیکر جام شہادت نوش کیا۔ وہ علم وحکمت کے پہاڑ اور اکابرین امت کی فکر کے امین تھے۔ مفتی نظام الدین شامزئی کی شہادت کو 19 سال گزر گئے مگر آج تک ریاست ان کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کرسکی۔

ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان نے مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہید ؒکے یوم شہادت کے موقع پر جاری بیان میں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ایران اور طالبان حکومت میں جھڑپیں، آخر تنازع کیا ہے؟

قاری محمد عثمان نے کہا کہ مفتی نظام الدین شامزئی علم و حکمت کا روشن آفتاب تھے۔ ان کی لازوال قربانیاں اور جہد مسلسل آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفتی نظام الدین شامزئی ہمہ جہت، عالمگیر سوچ کی حامل عبقری شخصیت کے مالک تھے۔ مفتی صاحب ایسا گوہر نایاب تھے کہ انکی مثل آنے والے زمانے میں ممکن نہیں۔ علمی، تدریسی میدان کے شہسوار ہونے کیساتھ ساتھ ملی اور قومی یکجہتی کی علامت تھے۔

قاری محمد عثمان نے مزید کہاکہ آج مفتی نظام الدین شامزئی شہید ؒکی شہادت کو 19 سال گزرچکے مگر انکے قاتل اب تک آزاد گھوم رہے ہیں۔ یہاں سڑک پر چلتے جانور کو مارنے والا پکڑا جاتا ہے مگر ہمارے علمی اور قومی اثاثے کو پامال کرنے والے ریاست کا منہ چڑا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مفتی نظام الدین شامزئی شہید ؒکا علمی و روحانی فیضان تا صبح قیامت جاری رہے گا۔ دین کی شمعیں روشن کرنے والے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں اور شمعوں کو بجھانے والے خود مٹ جاتے ہیں۔

Related Posts