جرمنی میں سخت لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا وباء تاحال بے قابو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دُنیا بھر میں کورونا وائرس سے 11 کروڑ 70 لاکھ افراد متاثر، 25 لاکھ 99ہزارہلاک
دُنیا بھر میں کورونا وائرس سے 11 کروڑ 70 لاکھ افراد متاثر، 25 لاکھ 99ہزارہلاک

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

برلن:جرمنی میں چار ماہ کے سخت لاک ڈاؤن کے بعد حکومت پر دبا ؤبڑھ رہا ہے کہ وہ پابندیوں میں نرمی پر غور کرے تاہم ملک میں کڑی پابندیوں کے باوجود کورونا کے کیسز میں ایک مرتبہ پھر اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی میں کئی ماہ کی سخت سردی کے بعد فروری کے اواخر میں بہار کی آمد کے ساتھ موسم خوشگوار ہو رہا ہے۔ زیادہ تر شہری لگ بھگ چار ماہ کے کڑے لاک ڈاؤن سے نکلنے کے لیے بے چین ہیں۔

دوکانیں، کیفے اور ریستوران اب بھی بند ہیں۔ لیکن کھانے پینے کے لیے ٹیک اووے فوڈ کی اجازت ہے، جہاں اب لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں۔ماہرین کے مطابق جرمنی میں شہریوں کی اکثریت نے وبا پر قابو کے لیے میل جول سے متعلق پابندیوں پر عمل کیا۔

لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے منفی نفسیاتی، سماجی اور معاشی اثرات سامنے آرہے ہیں اور لوگ یہ سوچنے پرمجبور ہیں کہ ایسے کب تک چلے گا؟ماہرین کے مطابق اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ لوگ زیادہ تر گھر میں بیٹھ بیٹھ کر تھکتے جا رہے ہیں۔

شہرویوں میں لاک ڈاؤن سے متعلق اکتاہٹ بڑھ رہی ہے۔ حکومت سمیت کسی کو یہ معلوم نہیں کہ وبا سے متعلق یہ مشکل حالات مزید کتنا عرصہ چلیں گے۔

بعض لوگوں کو تو یہ محسوس ہورہا ہے جیسے وہ ہمیشہ کے لیے اس میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔بعض ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ ایسے میں جرمنی کورونا وبا کی تیسری لہر کی جانب بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔

Related Posts