کراچی : تحریک انصاف کے دور حکومت میں پاکستان کے قرضہ جات ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ قرضوں میں انتہائی اضافہ پر ملکی سیاسی جماعتوں سمیت ماہرین معاشیات نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سرکاری دستاویز ات کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی قرض میں پونے 2 سال کے دوران 12ہزار 941 ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا۔
دستاویز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے دورانیے میں ملکی و غیر ملکی قرضہ 42 ہزار820 ارب ہوچکا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے 10 سالہ ادوار حکومت میں مجموعی طور پر 23 ہزار761 ارب روپے قرضے لیے گئے۔
دستاویز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ملکی قرضے میں 15ہزار 561 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔دستاویز کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ملکی قرضوں میں 8 ہزار 200 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
اتنا ذیادہ قرضہ کسی صورت ملکی مفاد میں قرار نہیں دیا جا سکتا، ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ اس طرح پاکستانی روپیہ اپنی قدر کھوتا چلا جائے گا اور اس سے درآمدات ، بر آمدات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
مزید پڑھیں: قرضوں کی واپسی میں ریلیف غریب ممالک کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔۔۔