موسمیاتی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ بحیرۂ عرب میں ہوا کا کم دباؤ بننا شروع ہو چکا ہے جو آئندہ 48 سے 72 گھنٹوں کے دوران شدت اختیار کر کے سمندری طوفان کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
اگر یہ طوفان بنتا ہے تو اس کے ابتدائی اثرات سندھ کے ساحلی اور میدانی علاقوں میں شدید گرمی کی صورت میں ظاہر ہوں گے۔ خاص طور پر کراچی، ٹھٹھہ، بدین، حیدرآباد اور لاڑکانہ جیسے شہروں میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے۔
کراچی میں اتوار 25 مئی سے لے کر جمعہ 30 مئی تک گرمی کی شدت بڑھنے کا امکان ہے، جہاں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے جبکہ ہوا میں نمی کی زیادتی کے باعث محسوس کی جانے والی گرمی 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتی ہے۔
اندرونِ سندھ خاص طور پر جیکب آباد، دادو، سکھر اور شہدادکوٹ میں درجہ حرارت 48 سے 49 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے، جو انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب 24 مئی سے لے کر جون کے پہلے ہفتے کے دوران پری مون سون ہواؤں اور مغربی سسٹمز کے ملاپ سے شمالی علاقوں میں بارش کا ایک نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
ماہرین کے مطابق گلگت بلتستان، بالائی خیبر پختونخوا، کشمیر اور شمال مشرقی پنجاب میں آندھی، گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، جو 23 سے 26 مئی کے دوران وقفے وقفے سے جاری رہ سکتی ہے۔بدھ 21 مئی کو ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم شدید گرم اور خشک ہے۔
کراچی میں فی الحال موسم نسبتاً معتدل ہے، سمندری ہوائیں چل رہی ہیں اور وقتاً فوقتاً بادل بھی نظر آ رہے ہیں لیکن نمی کا تناسب زیادہ ہونے کے باعث پسینے اور گھٹن کی کیفیت برقرار ہے۔
اگلے دو روز، بدھ اور جمعرات کو شہر کا درجہ حرارت 33 سے 37 ڈگری کے درمیان رہنے کی توقع ہے، تاہم ہوا میں نمی زیادہ ہونے کے باعث حبس کی کیفیت موجود رہے گی۔
محکمہ موسمیات صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور جیسے جیسے طوفان کے خد و خال واضح ہوں گے، عوام کو بروقت آگاہی فراہم کی جائے گی۔
شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قابل اعتماد ذرائع سے موسمی اپ ڈیٹس حاصل کرتے رہیں اور شدید گرمی کے دوران پانی کا استعمال بڑھائیں، ٹھنڈی جگہوں میں قیام کریں، اور بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھیں۔