بھارت سے سمندری طوفان نے کراچی کا رخ کرلیا، سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Cyclone warning puts karachi on alert

کراچی :بھارت کے آندھرا پردیش اور اڑیسہ کے جنوبی ساحل پر بننے والے سمندری طوفان نے کراچی کا رخ  کرلیا، شہر قائد میں سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری کردیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم جزوی ابر آلود، گرم اور مرطوب رہے گا،مون سون کے موجودہ سسٹم کے تحت مزید بارشیں ہوں گی ، اس حوالے سے محکمہ موسیات نے شہر قائد میں اربن فلڈنگ پر الرٹ جاری کردیاہے۔

کراچی میں ہفتہ کے روزکو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا۔ 27 ستمبر سے 2اکتوبر مون سون بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے جاری رہے گا، اس دوران تیز اور ہلکی بارش طوفانی ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کردی گئی ہے۔

مون سون کے موجودہ سسٹم کے تحت ہی مزید بارشیں ہوں گی۔موسلادھار بارش کے باعث کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ اور بدین اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات کا الرٹ جاری کر دیا۔

واضح رہے کہ بھارتی محکمہ موسمیات نے بھی سائیکلون الرٹ جاری کر دیا ہے، یہ الرٹ شمالی آندھرا پردیش اور اڑیسہ کے جنوبی ساحل کے لیے جاری کیا گیا ہے، طوفان بننے کی صورت میں اسے گلاب کا نام دیا جائے گا جس سے کراچی میں بھی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:بارشوں کے دوران شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، وزیر بلدیات سندھ

بھارتی ماہرِ موسمیات مہیش پلاوات کے مطابق خلیجِ بنگال میں بننے والا سائیکلونک طوفان اپنی نوعیت کی نایاب موسمیاتی سرگرمی ہے، مون سون میں بحیرہ عرب یا خلیجِ بنگال میں سائیکلون نہیں بنا کرتے۔

انہوں نے بتایا کہ خلیجِ بنگال میں موجود ڈیپ ڈپریشن شدت اختیار کر گیا ہے جو سائیکلونک اسٹارم کی صورت اختیار کر گیا ہے، عام طور ستمبر میں بحیرہ عرب اور خلیجِ بنگال میں سائیکلون نہیں بنتے اکتوبر اور نومبر میں سائیکلون بنتے ہیں۔

یہ طوفان وسطی بھارت اور گجرات پار کرنے کے بعد جنوب پاکستان اور کراچی میں بارشوں کا باعث بن سکتا ہے۔بھارتی ماہرِ موسمیات مہیش پلاوات نے کہا کہ سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام گلاب رکھا جائے گا۔

Related Posts