پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں لوگ اپنے پسندیدہ ستاروں کی پیروی کرتے ہیں اور اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کھلاڑیوں اور فلمی ستاروں کے مداح ان ستاروں کے طرز زندگی اور رہن سہن سے متاثر ہوکر انہی کی طرح افعال انجام دینے کی کوشش کرتے ہیں ۔
فٹ بال اور کرکٹ یہ دونوں دنیا کے بہترین کھیلوں میں شمارہوتے ہیں اور ان کے کھلاڑیوں کو پوری دنیا میں پسند کیا جاتا ہے اور اکثر کھلاڑیوں کو فلمی ستاروں سے زیادہ تعریف و توصیف ملتی ہے اور ان کی کمائی بھی دنیا کے دیگر لوگوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے اور اس کی اصل وجہ ان کی فٹنس ہوتی ہے۔کسی بھی کھلاڑی کیلئے فٹنس سب سے بنیادی جز ہے، کوئی بھی کھلاڑی جب تک فٹ ہے تو اس کا طوطی بولتا رہے گا جہاں فٹنس کھوئی وہ ستارہ گمنامیوں میں کھوگیا۔
اگر ہم دنیا کے سب سے نامور کھلاڑیوں کی بات کریں تو کرسٹیانو رونالڈو عصر حاضر کے سب سے زیادہ فٹ کھلاڑی ہیں اور ان کویونیورس کا فٹ ترین کھلاڑی قرار دیا جاچکا ہے اور اس کا راز یہ ہے کہ وہ ہفتے میں پانچ دن روزانہ 5سے 6 گھنٹے ورزش کرتے ہیں اور 6 بار کھانا کھاتے ہیں تاہم ان کا کھانا پھل و سبزیوں پر مشتمل ہوتا ہے اور وہ تیل اور دیگر نقصان دہ چیزوں سے بہت دور رہتے ہیں۔
کرسٹیانو رونالڈو کو اکثر یہ کہتے سنا گیا کہ ” جب میرا بچہ سافٹ ڈرنک مانگتا ہے تو مجھے غصہ آتا ہے”۔ ان کی یہ بات صد فیصد درست ہے کیونکہ سافٹ ڈرنکس انسانی صحت کیلئے نہایت غیر موزوں ہیں اور اس کی جگہ پانی کا جتنا زیادہ استعمال کیا جائے وہ بہتر ہے۔
حال ہی میں یورو کپ میں پرتگال کے افتتاحی میچ میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ایک چھوٹی سے حرکت کی جس کو پوری دنیا کے میڈیا نے نہایت نمایاں کوریج دی اور ان کا یہ چھوٹا سے اقدام دنیا بھر کے اخبارت کی زینت بنا۔ وہ کام یہ تھا کہ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران اپنی میز پر پڑی کوکاکولا کی بوتلوں کو ہٹا کر پانی رکھ دی اور کہا کہ یہ پئیں۔ بظاہر یہ ایک معمولی سی بات لگتی ہے لیکن دنیا کے ایک بڑے ستارے کی بات اور موقع کو دیکھتے ہوئے دنیا نے اس پیغام کو نہایت سنجیدہ لیا۔
اس معمولی سی بات کو سنجیدہ کیوں لیا گیا اس کا جواب یہ ہے کہ ہم سب کو معلوم ہے کہ سافٹ ڈرنک میں استعمال ہونے والے اجزاء انسانی صحت کیلئے نہایت مضر ہیں اور کوئی بھی انسانی ان سافٹ ڈرنک کے استعمال سے زیادہ دیر تندرست نہیں رہ سکتا، یہ نقصان اجزاء انسانی جسم کو اندر سے تباہ کردیتے ہیں اور اس کا نتیجہ بالآخر موذی امراض کی صورت نکلتا ہے اور یہ ایک عالمی ستارے نے ایک اہم موقع پر نہایت مناسب انداز میں پوری دنیا کو واضح کیاہے۔
اگر ہم اپنے ملک کو دیکھیں تو پاکستان میں بھی کرکٹ، ہاکی ، اسکوائش اور دیگر کھیلوں میں بڑے بڑے نام پیدا ہوئے جنہوں نے پوری دنیا میں پاکستان کا پرچم سربلند کیا لیکن اگر ہم مجموعی صورتحال دیکھیں تو پاکستان میں کرکٹ کو سب سے زیادہ مقبولیت حاصل ہے اور بدقسمتی سے پاکستان کی قومی ٹیم کا سب سے بڑا اسپانسر پیپسی ہے جو کہ ایک سافٹ ڈرنک ہے اس سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ پاکستان کا مقبول ترین کھیل ایک ایسی چیز کو بڑھاوا دیگا جو انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہےتو اس ملک کے لوگوں کی صحت کا معیار کیسا ہوگا۔
ہم نے آج تک نہیں دیکھا کہ پاکستان کے کسی نامور کھلاڑی نے کسی ایسے برانڈ کی تردید یا مخالفت کی ہو جو انسانی صحت کیلئے مضر ہو۔ماضی میں ہم نے دیکھا کہ سگریٹ کے برانڈز کی تشہیر کیلئے بھی کرکٹ کا سہارا لیا گیا اور پاکستان کے کھلاڑیوں نے اپنے بلے پر سگریٹس کے اسٹیکرز لگاکر قوم کو نامناسب پیغام دیا۔
کرسٹیانورونالڈو کے اقدام کو اسرائیل کی مخالفت سے تعبیر کیا جارہا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے، سافٹ ڈرنک کا برانڈ انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ہے چاہے اس کا تعلق کسی مسلم ملک سے ہی کیوں نہ ہو، ہمارے لوگوں کو بھی اپنے اندر یہ شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے اور متعلقہ اداروں اور حکام کو بھی یہ سوچنا چاہیے کہ ہم ہر اس چیز کی تشہیر کریں جو انسانی صحت کیلئے اچھی ہے اور ہر اس چیز کی مخالفت کریں جس سے انسانی جان کو خطرہ ہو۔