کراچی، 3ماہ میں 27 ہزار اسٹریٹ کرائمز، جرائم کی شرح میں 10فیصداضافہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، 3ماہ میں 27 ہزار اسٹریٹ کرائمز، جرائم کی شرح میں 10فیصداضافہ
کراچی، 3ماہ میں 27 ہزار اسٹریٹ کرائمز، جرائم کی شرح میں 10فیصداضافہ

کراچی میں رواں برس کے گزشتہ 3ماہ میں 27 ہزار اسٹریٹ کرائمز رپورٹ ہوئے جبکہ جرائم کی شرح میں مجموعی طورپر 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سی پی ایل سی نے جرائم سے متعلق اعدادوشمار جاری کردئیے۔ 10 ماہ میں 5 ہزار 410 ملزمان نے پولیس کی رِٹ چیلنج کی۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں روں برس اسٹریٹ کرائمز میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ جولائی، اگست اور ستمبر میں اسٹریٹ کرائمز کی 27 ہزار 519 وارداتیں ریکارڈ کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کراچی، میمن گوٹھ سے منشیات فروش خاتون اور اسٹریٹ کریمنل گرفتار

 شاہ لطیف ٹاؤن سے اسٹریٹ کرائمزمیں ملوث 3 ملزمان گرفتار، 23موٹرسائیکلزبرآمد

اعدادوشمار پر مبنی رپورٹ میں سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ موٹر سائیکل چوری کی وارداتیں بڑھ گئیں۔ 3 ماہ میں 12 ہزار شہری موٹر سائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 3 ماہ میں 463 گاڑیاں چوری کی گئیں یا پھر چھین لی گئیں۔

رپورٹ میں سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ 3 ماہ میں شہری 13 ہزار 786 موبائل فونز سے محروم ہو گئے۔ گزشتہ برس اسی دورانیے کے دوران چھینے اور چوری کیے گئے موبائل فونز کی تعداد 14 ہزار 513 پوگئی۔ 10 ماہ میں 363 شہریوں کو گولیاں ماری گئیں۔

ڈکیتی مزاحمت پر 63 شہریوں کو قتل کردیا گیا۔ شہر بھر میں مجموعی طور پر 44 ہزار 216 پولیس اہلکار فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ 5 ہزار 512 ڈکیتیاں ہوئیں۔ 1689 ڈکیتیاں پکڑی گئیں۔ مجموعی تناسب 30 اعشاریہ 64 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

ڈیٹا رپورٹ کے مطابق شہر بھر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں 5410  ملزمان شامل تھے۔ شہر کی سڑکوں پر 3784 ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں۔ 1116 وارداتوں میں ملزمان کی گرفتاری ممکن ہوسکی۔ ضلع جنوبی میں ڈکیتی کی 36 بڑی وارداتیں بھی ہوئیں۔

کورنگی اور کیماڑی میں 60 بڑئ ڈکیتیاں رپورٹ ہوئیں۔ ملزمان دن دہاڑے ڈکیتیاں اور قتل و غارت کے بعد آسانی سے فرارہو جاتے ہیں۔ شہری اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے اور مارکیٹ میں خریدوفروخت کے دوران اکثر لٹ جاتے ہیں۔ 

Related Posts