عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 12 ستمبر تک توسیع کر دی

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

اسلام آباد: پولیس نے جمعرات کو اسلام آباد کی مقامی عدالت سے توشہ خانہ جعلسازی کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے احکامات کی درخواست کی۔

بشریٰ بی بی اپنے وکیل کے ہمراہ آج ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش ہوئیں۔

سماعت کے دوران پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس میں تفتیش جاری رکھنے کے لیے بشریٰ کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ سابق خاتون اول کی آڈیو فائل تجزیے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھیج دی گئی ہے۔

بشریٰ کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس سابق خاتون اول کو تفتیش کے لیے طلب کرتی ہے اور اس کے بجائے انہیں گھنٹوں احاطے میں بٹھاتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پہلے بھی سابقہ تفتیشی سمن کے دوران کہہ چکے ہیں کہ آڈیو فائل بشریٰ بی بی کی نہیں ہے۔

عدالت نے جواب میں آڈیو کی اصلیت کے بارے میں استفسار کیا اور یہ بھی ہدایت کی کہ مقدمہ درج ایف آئی آر کے مطابق آگے بڑھایا جائے۔

اس کے بعد تفتیشی افسر نے عدالت سے مبینہ آڈیو میں وائس میچنگ کرنے کے لیے اضافی وقت کی درخواست کی۔

بعد ازاں عدالت نے تفتیش کے لیے اضافی وقت کی درخواست منظور کرتے ہوئے اگلی سماعت 12 ستمبر کو مقرر کی۔عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت میں بھی اس تاریخ تک توسیع کردی۔

اس ہفتے کے شروع میں اسلام آباد کی ایک احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی 12 ستمبر تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی تھی۔