لاہور: عدالت نے قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی و صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کی آشیانہ ہاؤسنگ کیس کی آج ہونے والی سماعت کے دوران حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے احتساب عدالت لاہور میں زیرِ سماعت آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت میں حاضر ہونے سے طبی بنیادوں پر معذرت کر لی ہے۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی جانب سے احتساب عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پیش کی گئی۔ شہباز شریف کا درخواست کے متن میں کہنا تھا کہ کمر میں چوٹ کے باعث پیش نہیں ہوسکتا۔
احتساب عدالت نے شہباز شریف کی جانب سے دی گئی حاضری سے معذرت کی درخواست منظور کر لی۔ بعد ازاں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سیڑھی سے گر گئے جس کے باعث ان کی کمر میں چوٹ لگ گئی، انہوں نے ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق 2 ہفتوں کے لیے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کر دیں۔
گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کو چوٹ لگنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سابق وزیراعلیٰ پنجاب 29 ستمبر کو پریس کانفرنس کے لیے جا رہے تھے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ پارٹی صدر کسی بھی بڑی چوٹ سے محفوظ رہے، تاہم ڈاکٹروں کے مشورے پر اپوزیشن لیڈر نے تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کر دیں۔ ڈاکٹر نے مکمل آرام اور فزیو تھراپی کا مشورہ دیا تھا۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف سیڑھیوں سے گر کر زخمی، سیاسی سرگرمیاں معطل