کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کی جانب سے گزشتہ 2سال کے دوران کراچی سے پرائیویٹ بیٹرز (نجی کارندوں) کے ذریعے منظم انداز میں سیمیٹا گیا مبینہ طور پر 12 ارب سے زائد کا کالادھن ملکی سلامتی کے ضامن اہم اداروں کے ریڈار پر آگیا۔
شہر میں سب سے زیادہ غیر قانونی اور چھوٹے پلاٹوں پر بلند ترین عمارتیں ضلع وسطی میں تعمیر ہوتی ہیں تو دوسرے نمبر پر ضلع شرقی ہے۔
ان دونوں اضلاع کے مختلف ٹاونز (زون) میں شامل ضلع وسطی کے3 ٹاونز گلبرگ ٹاؤن، لیاقت آباد ٹاؤن اور نارتھ ناظم آباد شامل ہیں جبکہ گلشن اقبال ٹاؤن، جمشیدٹاؤن کے پرائیویٹ بیٹرز (نجی کارندوں) کی اعلیٰ افسران تک رسائی اور غیر قانونی تعمیرات پر منٹوں میں ڈیمالیشن رکوانے اور بلڈنگ کو چند منٹوں میں عبرت کا نشان بنانے کے حوالے سے متنازعہ شہرت اور افسران کے چہیتے ہونے کی گونج شہر بھر میں ہے۔
12 ارب روپے سے زائد کی کرپشن غیر قانونی تعمیرات کی مد میں ہونے والی رشوت خوری کا شاخسانہ ہے۔ان میں قبضہ کے پلاٹوں پر تعمیرات، بغیر نقشوں اور بغیر تکمیلی پلان اضافی منزلوں کی تعمیر ات شامل ہیں۔
ان بیٹرزکے شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ، قلیل عرصہ میں لاکھوں کروڑوں روپے کے مبینہ لین دین ، مہنگے ہوٹلوں، ریسٹ ہاؤسز میں افسران کی پر تکلف دعوتیں ،مہنگے تحائف کی تقسیم سمیت دیگر حرکات نے ریاست کے اہم تحقیقاتی اداروں کو اپنی جانب متوجہ کر لیا ہے۔
ایس بی سی اے کے اندرونی ذرائع کے مطابق لیاقت آباد اور نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے 9 اہم بیٹروں سمیت شہر بھر سے 17 سے زائد پرائیویٹ بیٹرز اور سندھ بلڈنگ کے حال ہی میں معطل کئے گئے28 بدعنوان افسران سمیت 60 سے زائد جونیئر اور سینئر افسران کے آپسی میل جول و روابط سمیت دیگر تانے بانوں کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ان بیٹروں کو ان کے اصل ناموں سے نہیں پکارا جاتا بلکہ لالو،کالو، للو، موتی، طوطی، چھوٹا، موٹا، پاپوش کا بھنگی اور ڈھکن نامی حیرت انگیز کوڈ ناموں سے پکارا جاتا ہے اور ان بیٹرز نے گزشتہ دوسال کے دوران شہر بھر کا انفراسٹرکچر تباہ کرنے کے ساتھ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران کے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔
مذکورہ بیٹرز کے حوالے سے ماضی کا کرمنل ریکارڈ اور جیل ریکارڈز کے حامل ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان میں سے اکثر بیٹرز عادی جرائم پیشہ ہیں اور جیل یاترا کرتے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں : بلڈر اور بلڈنگ کنٹرول افسر کا گٹھ جوڑ، جمشید ٹاؤن غیر قانونی تعمیرات کا مزکر بن گیا