کورونا وائرس نے دنیا کو ہمیشہ کیلئے بدل دیا ہے، میاں زاہد حسین

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوج کے خلاف پروپیگنڈہ مہم پر قانونی کارروائی کی جائے،میاں ز اہد حسین
فوج کے خلاف پروپیگنڈہ مہم پر قانونی کارروائی کی جائے،میاں ز اہد حسین

کراچی :پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس نے دنیا کو ہمیشہ کے لئے بدل دیا ہے۔

جو ملک اور کاروبار نئے حالات کے مطابق خود کو ڈھال لینگے وہ ترقی کریں گے جبکہ باقی پیچھے رہ جائیں گے ۔ اس وقت سب سے زیادہ اہمیت جدت اور آن لائن بزنس کو حاصل ہے جس کا حجم بڑھتا جا رہا ہے۔

میاں زاہد حسین نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ پروموشن کی جانب سے آن لائن منعقد ہونے والے ایک عالمی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں نت نئے خیالات، تجربات، ایجادات اورجدت کی جتنی ضرورت ہے وہ پہلے کبھی نہ تھی۔

وائرس کی وجہ سے بہت سے کاروبار دیوالیہ ہو چکے ہیں جبکہ بہت سے نئے آن لائن کاروبار وجود میں آ چکے ہیں اور تبدیلی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

اٹھارویں صدی میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر گھروں کے بجائے کارخانوں میں کام کا آغاز کیا اور اب دوبارہ گھروں سے کام کا رجحان مقبول ہو رہا ہے۔

اگلے 30 سال میں عالمی معیشت کا حجم دگنا ہو جائے گا، خود کار مشینیں 7کروڑ سے زیادہ نوکریاں کھا جائیں گی مگر ساتھ ہی13 کروڑ نئی نوکریاں بھی پیدا ہونگی۔

آنے والے وقت میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی اہمیت و افادیت میں زبردست اضافہ ہو گا، بہت سے نیم ہنر مند بے روزگار ہو جائیں گے مگر اس ٹیکنالوجی کی مدد سے غربت ،بیماری، بھوک اور جہالت کے خلاف جنگ میں بڑی مدد ملے گی۔

تخلیقی صلاحیت کی اہمیت بڑھ رہی ہے اور اب پاکستان میں وہی کاروبار تیزی سے پھل پھول سکیں گے جو مارکیٹ میں اپنی اشیاء آن لائن متعارف کروا سکیں ۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ہمارے ملک اور نجی شعبے کی معاشی بقاء اسی میں ہے کہ تخلیقی اور ڈیجیٹل صلاحیت رکھنے والوں کی بھرپور سرپرستی کی جائے اور نئے حالات کے مطابق ایڈجسٹ ہوا جائے۔

مزید پڑھیں:کراچی میں کے الیکٹرک سے متعلق نیپرا کی سماعت میں بد نظمی اور شور شرابا

حکومت اور یونیورسٹیوں کو چاہئے کہ نصاب میں فوری تبدیلی کرکے ہماری نئی نسل کو تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال کرے، اسکولوں میں تربیت کا بہتر انتظام کیا جائے اور اساتذہ و والدین کو بتایا جائے کہ بلاوجہ کی ڈانٹ ڈپٹ، بے جا پابندیوں اور نکتہ چینی سے جستجو اورتخلیقی صلاحیت کو پابند کر کے وہ غلطی کر رہے ہیں۔

Related Posts