جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ اس جملے نے آئینی و جمہوری خودمختاری کی دنیا میں آزادی کا احساس دلایا۔ یہ الفاظ محترمہ بے نظیر بھٹو کے تھے جنہیں بعد ازاں جمہوریت کی پاسداری کے جرم میں شہید کیا گیا جبکہ ان کے والد کو بھی جامِ شہادت نوش کرنا پڑا تھا۔
عدالتی تاریخ میں ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھانا انصاف کے ساتھ ظالمانہ مذاق تھا جبکہ جمہوریت کے تانے بانے متحرک معاشرے کو مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ جمہوریت کے بغیر معاشرہ اس پرندے کی طرح لگتا ہے جس کے پر کاٹ دئیے گئے۔
حسن سہیل کے مزید کالمز پڑھیں: :