وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اپنے خلاف قائم جعلی اکاؤنٹس کیس کا سامنا کرنے کیلئے قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی کے دفتر پہنچ گئے ہیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے آج وزیرِ اعلیٰ سندھ کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلب کیا تھا۔طلبی کے سمن نیب کے راولپنڈی آفس سے جاری کیے گئے جبکہ وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ہمراہ صوبائی کابینہ کے اراکین بھی ہیں۔
ترجمان بلاول بھٹو زرداری مصطفیٰ نواز کھوکھر، ترجمان حکومتِ سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ بھی وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ہمراہ قومی احتساب بیورو کے دفتر پہنچے ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محمد کامران کی طرف سے وزیرِ اعلیٰ سندھ کو لیٹر بھیجا گیا تھا جس میں انہیں آج نیب آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی جبکہ وزیرِ اعلیٰ سندھ سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی پہلے ہی تشکیل دے دی گئی۔
جے آئی ٹی کی ٹیم وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ سے مختلف سوالات پوچھے گی اور جعلی اکاؤنٹس کیس کے ساتھ ساتھ سولر لائٹس کیس پر بھی تفتیش کی جائے گی۔
احتساب بیورو (نیب) کے مطابق 7 ملزمان سولر لائٹس کیس میں پلی بارگین کے ذریعے خلاصی پا چکے ہیں جبکہ ایک نے وعدہ معاف گواہ بن کر مقدمے میں نامزد ملزمان کے بارے میں انکشافات کیے۔
اس موقعے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر میں اور اردگرد سخت حفاظتی انتظامات ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری تعداد سیکورٹی پر مامور ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل نیب راولپنڈی نےوزیراعلیٰ سندھ کو جعلی اکاؤنٹس اورسولر لائٹس کیس میں طلب کر لیا،مراد علی شاہ سے نیب کی جے آئی ٹی تفتیش کرے گی ۔
گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ سندھ کو تیسری بارطلب کیا گیا ،ایک بار پیش ہو چکےہیں ، وزیراعلیٰ سندھ پر سولر لائٹس کیس میں غیرقانونی ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: وزیرِ اعلیٰ کیلئے خطرے کی گھنٹی، نیب نے طلب کرلیا