موسمیاتی تبدیلی پر بات چیت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اس ہفتے بالی میں جی 20 ممالک کے درمیان موسمیاتی تبدیلی پر بات چیت ناکام رہی اور رکن ممالک ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کرنے میں ناکام رہے۔

یوکرین نے روس کی مذمت کے ساتھ ساتھ بات چیت میں نمایاں طور پر حصہ لیا لیکن جی 20 مشترکہ ماحولیات اور موسمیاتی وزراء کے اجلاس میں کسی بھی مشترکہ آب و ہوا کے مواصلات میں مذکور ہ شرائط پر اتفاق رائے کی معمول کی کمی کی وجہ سے تکرار کا عنصر موجود تھا۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ گرین ہاؤس گیس کے عالمی اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے تاہم وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ممالک کی فہرست میں 10 اولین ملکوں میں شامل ہے۔ پاکستان ہماری لالچ کی قیمت چکانے پر مجبورہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے۔ قرض واپس لینے کے بجائے دنیا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے بحران کا معاوضہ ادا کرے۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ نے امداد کا مطالبہ کرنے کے بجائے پاکستان پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا کے بڑے ممالک سے مدد کا مطالبہ کرے۔

ایسے تمام ممالک جو کہ موسمیاتی تبدیلی کاسامنا کررہے ہیں انھیں ایسی تمام نشست کا حصہ بننا چاہیئے جہاں پر اس حوالے سے بات چیت کی جارہی ہوتی ہے۔ریاستوں کے درمیان فرق کو ذہن میں رکھے بغیر سب کو مل کر موسمیاتی تبدیلی پر گفتگو کرنی چاہیئے۔

عالمی برادری ابھی تک اقتصادی پیداوار اور ماحولیاتی تحفظ میں نتیجہ خیز تبدیلیاں کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، اس لیئے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس ذہنیت کو بدلیں اور اس مسئلے کے چھوٹے سے چھوٹے پہلو پر غور کریں اور عالمی برادری کو اس معاملے پر بات کرنے پر مجبور کریں ، نہیں تو آنے والے سالوں میں موسمیاتی مسائل میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

Related Posts