کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں تمام غیر قانونی عمارتیں مسمار کروا رہے ہیں، سینما، شادی ہالز اور گھر بنانا دفاعی سرگرمی ہے تو دفاع کیا ہوگا؟
تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کنٹونمنٹ اراضی پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کنٹونمنٹ کی زمین کو مختلف کیٹگریز میں تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔ مارکی اور کنونشن ہال ابھی تک برقرار ہیں۔
چیف جسٹس کی ملٹری لینڈ کے کمرشل استعمال پر سیکریٹری دفاع کی سرزنش
سپریم کورٹ، سندھ میں سرکاری اراضی کی واپسی پر بی او آر کی رپورٹ مسترد