کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال کے باعث مہاجرین کی پاکستان آمد کا خدشہ ہے۔
پوری دنیا میں مہاجرین کو کیمپوں میں رکھا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں افغان مہاجرین کے پاسپورٹ، شناختی کارڈ بنا لئے اور جائیدادیں بھی خرید لیں۔
انہوں نے یہ بات پیر کو پاکستان میں تعینات یورپی یونین کی سفیر ایندرولا کامینارا سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر فرسٹ پولیٹیکل آفیسر دلاردے ٹیلانے بھی ان کے ہمراہ موجودتھیں۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تجارت سمیت بچوں سے جبری مشقت، لیبر قوانین، سیاسی صورتحال اور یورپی یونین کی جانب سے سندھ میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اطلاعات نے اس بات پر اظہار تشکر کیا کہ یورپی یونین نے ہمیشہ پاکستان کو مختلف شعبوں میں تعاون فراہم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے اس تعاون کو ہم سراہتے ہیں۔
سید ناصر حسین شاہ نے وفد کو بتایا کہ سندھ حکومت نے کووڈ 19 ایمرجنسی میں بھرپور اقدامات کئے ہیں، صوبے کے تمام بڑے شہروں سمیت ضلعی ہیڈکوارٹرز میں کووڈ ویکسینیشن سینٹر قائم کئے گئے ہیں۔
حکومت سندھ کی بھرپور کوشش ہے کہ ہر فرد کی ویکسینیشن کویقینی بنایا جائے تاہم سندھ حکومت کو ویکسین کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کرونا ویکسین کی خریداری کے لیے خطیر رقم مختص کی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ویکسین کی قیمتوں کا تعین نہ کرنے کے باعث خریداری میں تاخیر ہوئی۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ افغانستان میں دوبارہ سیکیورٹی صورتحال خراب نظر آرہی ہے، خدشہ ہے کہ بڑی تعداد میں مہاجرین کراچی کا رخ کریں گے۔
سید ناصر کا کہنا تھا کہ سندھ مہاجرین کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتا،ہم نے وفاقی حکومت سے کہا کہ افغان مہاجرین کو سرحدی علاقوں میں کیمپس میں رکھا جائے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کئے ہیں۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری صوبے میں جنگلات کی بحالی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں،سندھ نے مینگروز فاریسٹ لگانے کے تین مرتبہ عالمی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔
مزید پڑھیں: لاہور میں قتل ہونیوالی ماڈل سے زیادتی ثابت نہ ہوسکی، قاتل کی شناخت ہوگئی