بیجنگ: دُنیا کی 2 بڑی طاقتوں چین اور امریکا کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے جس کے پیشِ نظر چینی صدر ژی جن پنگ نے فوج کو جنگ کیلئے تیار رہنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صدر ژی جن پنگ چینی صوبے گوان دونگ گئے جہاں پیپلز لبریشن آرمی کو پوری توانائی اور توجہ کے ساتھ جنگ کیلئے تیار رہنے کا حکم دیا۔ انہوں ے یہ بات آرمی کی میرین کور کا معائنہ کرتے ہوئے کہی۔
میرین کور معائنے کے دوران چینی صدر نے کہا کہ فوج کو مکمل خلوص اور کامل وفاداری کے ساتھ چاق و چوبند رہ کر دشمن سے جنگ جیتنے کیلئے تیار رہنا ہوگا جبکہ دورے کا مقصد شینزن اقتصادی زون کی 40ویں سالگرہ میں شرکت تھا۔
شینزن اقتصادی زون چین کو دُنیا کی دوسری بڑی معاشی قوت بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، دوسری جانب امریکا تائیوان کو ہتھیار فروخت کر رہا ہے اور کورونا وائرس کے نام پر بھی امریکا چین کشیدگی عروج پر رہی ہے۔
تائیوان بین الاقوامی سطح پر متنازعہ علاقہ مانا جاتا ہے تاہم چین کیلئے یہ اس کا اہم حصہ ہے جس سے وہ کسی صورت دستبردار نہیں ہوسکتا، جبکہ امریکا جان بوجھ کر تائیوان سے تعلقات بڑھا کر خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔
تائیوان سے امریکا کے تعلقات چینی حکومت کو سخت ناپسند ہیں جس پر چین نے بیان جاری کیا تھا کہ امریکا تائیوان سے عسکری تعلقات قائم کرنے سے باز رہے۔ قبل ازیں چین نے تائیوان کو اپنا حصہ بنانے کیلئے عسکری قوت کے استعمال سے بھی گریز نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چین مشترکہ مستقبل کیلئے پاکستان کیساتھ کام کرنے کو تیار ہے، چینی صدر