بیجنگ: پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فضائی جھڑپ کے بعد چین نے اپنے جدید جے ٹین سی جنگی طیارے کو عالمی سطح پر اجاگر کرتے ہوئے ایک خصوصی ڈاکیومنٹری چین کے سرکاری ٹی وی چینل سی سی ٹی وی پر نشر کی ہے۔
اس ڈاکیومنٹری میں پاکستان کی جانب سے بھارتی فضائیہ کے خلاف کی گئی جوابی کارروائی میں چینی ساختہ جے ٹین سی طیارے کی پہلی کامیاب جنگی کارکردگی کو نمایاں کیا گیا ہے۔
یہ ڈاکیومنٹری 7 مئی کو پیش آنے والے اُس فضائی معرکے کے بعد نشر کی گئی ہے جس میں پاکستانی فضائیہ نے جے ٹین سی طیاروں کے ذریعے بھارتی رافیل طیاروں سمیت تین طیارے مار گرائے۔
پاکستانی اور چینی عسکری ذرائع کے مطابق یہ پہلا موقع تھا جب جے ٹین سی طیارے نے براہِ راست کسی جنگی کارروائی میں فتح حاصل کی۔
پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جے ٹین سی نے کم از کم تین بھارتی رافیل طیاروں سمیت متعدد طیاروں کو نشانہ بنایا۔
بعد ازاں ایک فرانسیسی عہدیدار نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ بھارتی فضائیہ کا ایک رافیل طیارہ تباہ ہوا، تاہم بھارت کی جانب سے تاحال اس کی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی۔
ڈاکیومنٹری میں جے ٹین سی طیارے کی تاریخ کو بھی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، جس کی تیاری 1980 کی دہائی میں شروع ہوئی، جب چین مغربی اور سوویت ٹیکنالوجی کے درمیان فرق کو کم کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
یہ طیارہ چینگدو ایئرکرافٹ انڈسٹری گروپ کے ماہر ڈیزائنر سونگ وینکونگ نے تیار کیا تھا، اور اس کا پہلا ماڈل 1997 میں مکمل کیا گیا۔
وقت کے ساتھ یہ طیارہ ترقی کرتا ہوا جے ٹین سی کی صورت اختیار کر گیا، جو کہ 4.5 جنریشن کا جدید لڑاکا طیارہ ہے۔ اس میں اے ای ایس اے ریڈار، جدید ترین ایویانکس اور پی ایل 15 طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نصب ہیں۔
چینی عسکری ماہر ژانگ شویفینگ کے مطابق جے ٹین کی تیاری نے چین کو ایروڈائنامکس، فلائٹ کنٹرول سسٹمز اور انجن ٹیکنالوجی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے میں مدد دی اور یہ طیارہ اب عالمی دفاعی مارکیٹ میں چین کے مقام کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستانی ذرائع کے مطابق جے ٹین سی طیاروں کی اس کامیاب کارروائی نے نہ صرف بھارتی فضائیہ کے جدید رافیل طیاروں کے غرور کو خاک میں ملا دیا، بلکہ عالمی سطح پر پاکستانی فضائیہ کی تکنیکی برتری کو بھی اجاگر کیا ہے۔