بیجنگ: ہمسایہ ملک چین میں کورونا وائرس دوبارہ پھیلنے لگا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 61 نئے کورونا وائرس کیسز ریکارڈ کیے گئے جو اپریل کے بعد روزانہ کے اعتبار سے کورونا کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ اعدادوشمار کورونا وائرس کے حوالے سے ترتیب دئیے گئے 3 الگ الگ خطوں سے آئے جس سے چین میں کورونا وائرس کی نئی لہر کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ قومی صحت کمیشن کے مطابق 57 نئے گھریلو کیسز زیادہ تر مغربی سنکیانگ میں پائے گئے۔
جولائی کے وسط میں علاقائی دارالحکومت اروومکی میں کورونا وائرس کیسز میں تیزی ریکارڈ کی گئی جبکہ شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ میں 14 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ پیر کو تصدیق شدہ آخری 4 کیسز غیر ملکی ہیں جبکہ یہ 14 اپریل کے بعد سے وائرس کے نئے واقعات میں روزانہ کی بلند ترین تعداد قرار دی گئی۔
چینی حکام نے وائرس کے خدشات کے پیشِ نظر ساحلی شہر دالیان میں ہزاروں افراد کی اجتماعی طور پر کورونا وائرس ٹیسٹنگ شروع کردی ہے۔ اب تک 35 لاکھ علاقوں میں 2 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کی ٹیسٹنگ مکمل کر لی گئی ہے۔ دالیان اور ارومکی کے رہائشی افراد کو لاک ڈاؤن کی پابندیوں کا سامنا ہے۔
چینی حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ چین میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن کا نفاذ، سماجی فاصلہ اور دیگر احتیاطی تدابیر ضروری ہیں۔ دوسری جانب چینی عوام حکومتی اقدامات سے مطمئن نظر آتے ہیں کیونکہ چین کورونا کی اِس سے بڑی لہر پر پہلے ہی قابو پاچکا ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل کورونا وائرس سے دُنیا بھر میں1 کروڑ 64 لاکھ افراد متاثر جبکہ 6لاکھ 52ہزار سے زائد ہلاک ہو گئے ہیں۔
دنیا کے 190 سے زائد ممالک میں کورونا وائرس سے مجموعی طور پر1 کروڑ 64 لاکھ 13 ہزار 954افراد متاثر ہوئے جبکہ متاثرہ کیسز میں سے 6 فیصد (6لاکھ52ہزار57) افراد ہلاک ہوئے۔
مزید پڑھیں: دُنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث 6 لاکھ 52 ہزارافراد ہلاک