چینی سفیر یاؤ جنگ کا ووہان کے سوا باقی شہروں سے پاکستانیوں کو واپس بھیجنے کااعلان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

chinese diplomat
chinese diplomat

اسلام آباد: پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ نے ووہان کے سوا باقی شہروں سے پاکستانیوں کو واپس بھیجنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ مشکل گھڑی میں پاکستان کے اعتماد اور حمایت پر شکر گزار ہیں،وائرس کی روک تھام کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ نے کہا کہ کرونا وائرس سے چائنہ میں سترہ ہزار لوگ متاثرہ ہیں ، وائرس سے تین سو لوگ ابتک ہلاک ہوچکے ہیں، 22جنوری سے چائنیز حکومت سے وائرس کے خلاف سنجیدہ اقدامات شروع کر رکھے ہیں۔

چینی سفیر نے کہاکہ وائرس کی وجہ سے چائنہ میں ہم نے لوگوں کی نقل و حرکت کو روک دیا ہے، تمام قسم کے ایونٹس اور سیلیبریشنز پر بھی پابندی لگا رکھی ہے۔

چینی سفیر نے کہاکہ ہم وائرس سے سنجیدگی سے نمٹ رہے ہیں، ہم اپنی پوری ذمہ داری ادا کر رہے ہیں، ورلڈ ہیلٹھ آرگنائزیشن کی ہیلتھ ایمرجنسی کو سراہتے ہیں، اس وائرس کا سامان کرنے کے لئے چائنہ ہر اعتماد ہے ۔

چینی سفیر نے کہاکہ چائنہ اپنے اور وہاں رہنے والے دیگر ممالک کے لوگوں کی صحت کا ذمہ دار ہے، چائنہ پر پاکستان کا اعتماد قابل تعریف ہے، پاکستانی حکومت چائنہ حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے یہ اقدام قابل تعریف ہے۔

چینی سفیر نے کہاکہ چائنہ لوگوں کی صحت کے بارے میں فکر مند ہے، ووہان میں پانچ سو آٹھ پاکستانی طلبا ہیں ، ووہان میں گیارہ مین چائنیز بھی ہیں، ہماری حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔

چینی سفیر نے کہاکہ پاکستانی اور چائنیز دفتر خارجہ رابطے میں ہیں، پاکستانی طلبا بھی ہمارے اپنے ہیں، ہم پاکستانی دوستوں کا علاج اپنوں کی طرح کررہے ہیں ، ہم ووہان میں رہنے والے کوگوں کو بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں دے رہے۔

پاکستان آنے والے چینی باشندوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ ہم اپنے شہریوں کی بیرون ملک سفر کی حوصلہ افزائی نہیں کر رہے، پاکستان آنے والے 12 چینی باشندوں میں 4 بزنس مین بھی شامل ہیں، ان تمام افراد کو سخت اسکریننگ کے بعد سفر کی اجازت دی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم نے اپنے انتظامات مکمل کر لئے ہیں ،صوبوں کے ساتھ بھی مشاورت ہوگئی ہے، ہماری کچھ ٹیمیں صوبوں میں روانہ ہونگی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری ٹیمیں صوبوں کے ساتھ ملکر کام کریں گی۔

انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس کی تشخیص کی کٹس ہمیں مل گئی ہیں، کٹس سے ہم نے سات کیس ٹیسٹ کئے، وہ ساتوں کیسز نیگٹو ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چائنیز فلائٹس کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، چائنہ سے آنے والے مسافروں کو میں نے خود رسیو کیا، ہمیں کوئی بھی متاثرہ یا مشتبہ شخص نہیں ملا،کوئی بھی پاکستانی یا چائنیز چودہ دن سے پہلے چائنہ نہیں چھوڑ سکتا۔

انہوں نے کہاکہ چودہ دن میں چائنہ میں پراسیس مکمل کرنا ہوگا ، صوبوں میں ہم نے صورت حال کا ریویو کیا ہے، ہم نے چینی سفیر کو خاص طور پر پاکستانی عوام سے بات کرنے کی دعوت دی ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ہم پاکستانی طلبا کے بارے میں کافی فکر مند ہیں ۔معاون خصوصی نے کہاکہ چائنہ میں متاثرہ پاکستانی چار طلباء ووہان سے باہر ہیں، وہ چار طلبا تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں، ان چار کے علاوہ اور کوئی بھی پاکستانی وائرس سے متاثر نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ اگرسو لوگ وائرس سے متاثر ہیں تو ان میں سے تین کی موت ہوسکتی ہے، ہمارے پاس وقت وائرس کا کوئی مخصوص علاج اور ویکسین نہیں ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ وائرس متاثرہ کئی لوگوں کو شدید نمونیا ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: چین میں 1000 بستروں کا ہسپتال 5 فروری سے کام شروع کرے گا

انہوں نے کہاکہ چائنہ کوشش کر رہا ہے کہ یہ بیماری عالمی سطح پر نہ پھیلے، بیماری کو عالمی سطح ہر پھیلنے سے روکنے کے لئے ووہان کو بند کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت بھی کہہ چکا ہے کہ یہ اقدام ضروری ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ڈائگنوسٹک کٹس کی تعداد پوری دنیا میں محدود ہے، یہ کٹس ابھی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد میں ہیں ، آنے والے دنوں میں لاہور کراچی اور دیگر شہروں میں بھی کٹس پہنچائیں گے۔

چینی سفیر نے کہا کہ ہمیں کوئی اندازہ نہیں کہ کب تک کرونا وائرس پر قابو پر پا لیں گے لیکن ہماری خواہش ہے کہ جلدی اس وائرس سے نجات مل جائے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان چائنہ کے ساتھ ہر مشکل وقت میں کھڑا ہوتا ہے، چائنہ کے لئے پاکستان کی سپورٹ کا یہ وقت بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمارا سچا اور وفادار دوست ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کا سفر کرنے والے ہر چائنیز کو بھی مانیٹر کر رہے ہیں، چائنہ سے آنی والی فلائٹس میں اسی فیصد پاکستانی لوگ واپس آرہے ہیں ، ہم پاکستانی طلبا کے علاج ، حفاظت اور خوراک کی پوری ذمہ داری لے رہے ہیں۔

Related Posts