چین نے روسی تیل کی درآمدات میں اضافہ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چین نے روسی تیل کی درآمدات میں اضافہ کردیا
چین نے روسی تیل کی درآمدات میں اضافہ کردیا

بیجنگ: چین نے روسی تیل کی درآمدات میں اضافہ کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین نے روسی توانائی کی درآمدات میں اضافہ کردیا ہے، یورپی ممالک کی جانب سے روسی گیس پر انحصار محدود کرنے کی کوششوں کے درمیان چین اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات مزید فروغ پارہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین روس سے توانائی کی بڑی مقدار میں درآمد کررہا ہے، مسلسل تیسرے ماہ کے دوران بھی روس چین کے لیے تیل کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔

جولائی میں چین نے کل 7.15 ملین ٹن روسی تیل درآمد کیا جو کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں 7.6 فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کے الیکٹرک نے بجلی کی قیمتوں میں 14 روپے 53 پیسے فی یونٹ کا اضافہ مانگ لیا

چین کی روس سے کوئلے کی درآمدات جولائی میں 7.42 ملین ٹن کے ساتھ پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جو پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں تقریباً 14 فیصد زیادہ ہیں۔

دوسری جانب یورپی یونین تقریباً 6 ماہ قبل شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے بعد سے روسی توانائی کی سپلائی پر انحصار کم کرنے کی کوشش کررہی ہے، ایسے میں چین روس سے اشیا کی قیمتوں میں رعایت کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔

خیال رہے کہ بیجنگ نے اب تک یوکرین میں روس کی جنگ کی مذمت نہیں کی ہے، چینی حکومت کی جانب سے کئی مواقع پر روس کو حمایت کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔

چینی و روسی سربراہان کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں چین کی جانب سے بنیادی مفادات، خود مختاری اور سلامتی جیسے خدشات سے متعلق امور پر روس کو باہمی تعاون کی پیش کش جاری رکھنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

اس حمایت کے اعلان کے بعد کریملن سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے مغرب کی غیر قانونی پابندیوں کی پالیسی کی وجہ سے عالمی معیشت کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے توانائی، مالیاتی، صنعتی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا۔

Related Posts