بیجنگ:چین نے امریکی ایپ سمیت 105 ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی۔برطانوی میڈیا کے مطابق چین نے جن ایپلی کیشنز پر پابند عائد کی ان میں زیادہ تر چینی ایپلی کیشنز شامل ہیں جبکہ بند کی جانے والی ایپس میں امریکی ایپلی کیشن ٹرپ ایڈوائزر بھی شامل ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین نے ان ایپلی کیشنز پر پابندی پورنوگرافی، جسم فروشی اور تشدد سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوششوں کے تحت لگائی ہے۔
چینی سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہیکہ ان تمام ایپلی کیشنز نے تین سائبر قوانین میں سے ایک کی خلاف ورزی کی ہے۔ایپلی کیشنز کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن میں زیادہ تر مقامی اپیس شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشنز پر پابندی عوام کی جانب سے انہیں قابل اعتراض قرار دیئے جانے پر لگائی گئی۔تاہم اب تک یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ چین نے امریکی ٹرپ ایڈوائزر ایپلی کیشن پر پابندی کیوں لگائی جبکہ اس حوالے سے چین نے کوئی بیان بھی جاری نہیں کیا۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے امریکی ایپ پر پابندی ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب امریکی عدالت نے حکومت کے چینی ایپ ٹک ٹاک کو بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔
امریکی عدالت نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے سکیورٹی کی بنیاد پر چینی ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔