بیجنگ: عوامی جمہوریہ چین میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے فائیو جی ٹیکنالوجی کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف چین یورپ تعلقات پر بنائے گئے ایک مشن نے کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں چین کے یورپ سے تعلقات پر بنائے گئے مشن آف چائنہ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ چین کورونا وائرس کے علاج کے لیے فائیو جی کا استعمال کر رہا ہے۔
اپنے پیغام میں چینی مشن نے کہا کہ چین میں صرف 10 روز کے اندر اندر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک ہسپتال تعمیر کیا گیا جسے چینی شہر لی شن شان میں تعمیر کیا گیا۔
چینی مشن نے کہا کہ لی شن شان میں قائم ہسپتال میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے چینی دارالحکومت بیجنگ میں بیٹھے ڈاکٹر وہان میں موجود مریضوں کے سی ٹی اسکین چیک کرسکتے ہیں۔
مشن کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات کا تبادلہ فور جی کے ذریعے بھی ممکن ہے، تاہم فائیو جی ٹیکنالوجی کے ذریعے سی ٹی اسکین کی معلومات حقیقی معنوں میں اس طرح دیکھی جاسکتی ہیں جیسے آپ وہان میں موجود ہوں۔
کورونا وائرس کے خلاف عوامی جمہوریہ چین کی جنگ کے حوالے سے مشن نے کہا کہ وائرس کے خلاف عالمی سطح پر ماہرین کو جمع ہونا ہوگا تاکہ اس کا مقابلہ کیا جاسکے۔
https://twitter.com/ChinaEUMission/status/1234562619429789696
یاد رہے کہ اس سے قبل چین میں فائیو جی سروس کا آغاز ہوا جبکہ چین کی سرکاری موبائل اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں چائنا موبائل، یونی کام اور ٹیلی کام نے سروس 50 شہروں میں مہیا کرنے کا منصوبہ بنایا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس نومبر کے دوران چین کی تینوں سرکاری کمپنیوں نے اپنے فائیو جی نیٹ ورک کا افتتاح کیا جس کے بعد فائیو جی ٹیکنالوجی چینی شہریوں کو بھی دستیاب ہوئی۔
مزید پڑھیں: چین میں فائیو جی سروس 50 شہروں میں لانے کا منصوبہ