مریضوں کی تیمار داری بچوں کا فرض ہے۔پاکستان کے 85 فیصد شہریوں کی رائے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مریضوں کی تیمار داری بچوں کا فرض ہے۔پاکستان کے 85 فیصد شہریوں کی رائے
مریضوں کی تیمار داری بچوں کا فرض ہے۔پاکستان کے 85 فیصد شہریوں کی رائے

اسلام آباد: ملک بھر کے 85 فیصد شہریوں کی رائے میں بیمار افراد کی تیمار داری بچوں کا فرض ہوتا ہے جبکہ دُنیا بھر میں یہ یقین رکھنے شرح پاکستان سے کہیں کم ہے۔ 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آن لائن سروے کے ادارے گیلپ پاکستان نے سروے کے نتائج شائع کردئیے۔ نتائج کے مطابق 85 فیصد شہریوں کا یہ یقین ہے کہ مریضوں کی عیادت ایک بچے کا فرض ہوتا ہے۔

آن لائن سروے میں پاکستانی شہریوں سے گیلپ پاکستان نے سوال کیا کہ کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ بیماروں کی تیمار داری بچوں کا فرض ہوتا ہے؟ جس کے جواب میں 69 فیصد پاکستانیوں نے کہا کہ ہم اِس بات سے پوری طرح اتفاق کرتے ہیں۔

سوال کے جواب میں 16 فیصد پاکستانی شہریوں نے کہا کہ ہم اتفاق کرتے ہیں، 9 فیصد پاکستانی نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا، 4 فیصد نے اتفاق نہیں کیا جبکہ 2 فیصد نے کہا کہ ہم اِس بات کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل  پاکستان کے 54 فیصد شہریوں نے یہ رائے دی کہ کورونا وائرس کو لیبارٹری میں تیار کیا گیا اور جان بوجھ کر عوام کو مریض بنانے کیلئے پھیلایا گیا۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آن لائن سروے کے ادارے گیلپ پاکستان نے رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ہر 2 میں سے 1 سے زائد پاکستانی یہ رائے رکھتے ہیں کہ کورونا وائرس لیبارٹری میں بنایا گیا جسے جانتے بوجھتے دنیا بھر میں پھیلا دیا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا جان بوجھ کر پھیلایا گیا۔54 فیصد پاکستانی

Related Posts