چیف جسٹس کا جنگلات کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا حکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

supreme court pakistan
supreme court pakistan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سپریم کورٹ  میں سندھ میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے جنگلات کی زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سندھ میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،دوران سماعت چیف جسٹس کااپنے یمارکس میں کہنا تھا کہ سندھ کی محکمہ جنگلات کی ساری زمین پر قبضے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سکھر میں وزرا اور ایم پی ایز نے سرکاری زمین پر قبضے کر رکھے ہیں،بحریہ ٹاؤن کا بھی محکمہ جنگلات کی زمین پر قبضہ ہے، نواب شاہ میں بھی تو کہیں بحریہ ٹاؤن نہیں بن رہا؟۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ٹی وی پر تسلیم کیا جارہا ہے کہ سرکاری زمین فروخت کر رہے ہیں، سندھ حکومت نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں، کیا بحریہ ٹاؤن بھی قبضے کی زمین پر بنا ہوا ہے؟۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ 5ہزار ایکڑ رقبہ سندھ میں محکمہ جنگلات کا ہے، جنگلات کی زمین پر غیرقانونی قبضے میں محکمے کے لوگ بھی ملوث ہیں، ٹی وی پر تسلیم کیا جارہا ہے کہ سرکاری زمین فروخت کر رہے ہیں، سندھ حکومت نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید احمد 12 فروری تک بزنس پلان پیش کریں۔ سپریم کورٹ کا حکم

دوران سماعت چیف جسٹس محکمہ جنگلات سندھ کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ بحریہ ٹاؤن کے نمائندے ہیں، جس پر وکیل نے کہا کہ نہیں میں محکمہ جنگلات کا نمائندہ ہوں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ تو بحریہ ٹاؤن کی وکالت کررہے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے سماعت 2 ماہ کے لیے ملتوی کرتے ہوئے جنگلات کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا حکم دے دیا۔

Related Posts