چمن بارڈر، طالبان فورسز کا ایک بار پھر حملہ، 6 پاکستانی شہری شہید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

چمن سے ملحقہ پاک افغان سرحد پر طالبان فورسز کی ایک بار پھر فائرنگ سے چھ پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہو گئے ہیں، جس کے بعد سرحد کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
 محکمہ داخلہ کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ ’افغانستان کی جانب سے داغا گیا مارٹر گولہ چمن میں نیٹو مارکیٹ کے اندر گرا جس سے جانی نقصان ہوا۔‘
سول ہسپتال چمن کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اختر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہسپتال میں چھ لاشیں اور 20 زخمیوں کو لایا گیا جنہیں جسم کے مختلف حصوں میں مارٹر اور راکٹ کے گولے لگنے سے زخم آئے تھے۔‘ 
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں بچے بھی شامل ہیں- 
ایم ایس کے مطابق زخمیوں میں سات افراد کی حالت تشویشناک ہے جنہیں کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
اس سے قبل محکمہ داخلہ بلوچستان نے پانچ ہلاکتوں اور 10 زخمیوں کی تصدیق کی تھی۔
محکمہ داخلہ کے سینیئر اہلکار کے مطابق ’سرحد کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔‘
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے چمن میں سرحد پار سے فائرنگ اور راکٹ باری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’امید ہے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اس مسئلے کے فوری اور موثر حل کو یقینی بنائے گی۔‘
وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ شہریوں کو بھرپور معاونت کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول ڈیفنس کے ادارے اور ضلعی انتظامیہ شہریوں کو ہنگامی صورتحال میں مدد و رہنمائی فراہم کریں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے سیکریٹری صحت کو کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی کے نفاذ اور زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ منتقل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

Related Posts