اسلام آباد: چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا ہے کہ چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک کرپشن میں ملوث نادرا کے 136 ملازمین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کردیا ہے۔
چیئرمین نادرا طارق ملک کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ مبینہ طور پر سرحد کے راستے پاکستان میں داخل ہونے والے ایرانی شہریوں کی تعداد 10 ہے جن کے شناختی کارڈ بنائے گئے۔
طارق ملک نے کہا ہے کہ ان لوگوں نے 2013 سے جون 2021 کے درمیان شناختی کارڈ بنوائے تھے۔ نادرا نے رجسٹریشن کی نظرثانی شدہ پالیسی چند ہفتے پہلے لاگو کی تھی۔ نئی پالیسی میں اس طرح کی سرگرمیوں کے تدارک کے لئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔
چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ نادرا کے جن ملازمین نے یہ شناختی کارڈ بنوانے میں مدد دی ان میں سے چند کو پہلے ہی نوکری سے معطل کیا جا چکا، تحقیقات جاری ہیں۔ 113 ملازمین کے خلاف 90 انکوائریز کا آغاز کیا گیا، 267 کو چارج شیٹ کیا گیا اور یہ کارروائی جاری ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ نادرا میں احتساب کا عمل قیادت کی سطح سے شروع کیا گیا ہے، کئی سینئر افسران کے خلاف تحقیقات کیں یا انہیں فارغ کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے مزید واقعات بھی سامنے آ سکتے ہیں لیکن احتسابی عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : پینڈورا پیپرز نے کرپٹ سیاستدانوں کی صفوں میں ہلچل مچا دی ہے، آفتاب صدیقی