اسلام آباد: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے حکومت کی جانب سے کپاس کی مقرر کردہ قیمت سے کم پر خرید کا نوٹس لیتے ہوئے سخت اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے حکومت کی جانب سے کپاس کی مقرر قیمت سے کم پر خرید کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کسانوں کی حمایت کیلئے کپاس کا کم سے کم نرخ مقرر کیا تھا۔
کپاس کی ملکی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ ہوگئی
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ بعض جگہ کپاس حکومت کی مقرر کردہ قیمت سے کم پر خریدی جارہی ہے۔ کپاس کی فصل اچھی ہونا خوش آئند ہے لیکن اس کا تمام تر فائدہ کسان تک پہنچنا چاہئے۔
*نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حکومت کی جانب سے کپاس کی مقرر کردہ قیمت سے کم پر خرید کا نوٹس لے لیا*
*حکومت نے کپاس کے کسانوں کو سپورٹ کرنے کے لئے کپاس کا کم سے کم نرخ مقرر کیا تھا لیکن دیکھا جا رہا ہے کہ بعض جگہ کپاس اس سے کم قیمت پر خریدی جا رہی ہے*
*ملک میں کپاس کی فصل…
— Prime Minister's Office (@PakPMO) October 15, 2023
انہوں نے کہا کہ حکومت کی واضح ہدایت ہے کہ کپاس کی خرید حکومت کی جانب سے طے شدہ قیمت پر ہی ہو تاکہ کسان کو نقصان سے بچایا جاسکے۔ وزیر اعظم نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو نوٹس لینے اور فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں گذشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے بری طرح متاثر ہونے والی کپاس کی نقد آور فصل کی پیداوارمیں رواں برس خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ 5.02 میلن گانٹھوں کی پیداوار سے اس سیزن کپاس کی پیدوار میں 71 فیصد اضافہ ہوا۔
وفاقی وزارت تجارت کا 11 روز قبل کہنا تھا کہ اس سال کپاس کی ملکی پیداوار بارہ میلن بیلز تک ہو سکتی ہے جو ملکی معیشت کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ کپاس پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کا بنیادی خام مال ہے جو ملک کی مجموعی برآمدات میں تقریباً 60 فیصد حصہ ڈالتی ہے۔