نئی دہلی: کینیڈا نے مودی حکومت کے دور میں اپنی ویزا سروس محدود کرتے ہوئے بھارت سے اپنے 41سفارت کار واپس بلوا لیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ سے تاحال بھارت کینیڈا تعلقات بہتر نہ ہوسکے۔کینیڈا نے بھارت سے 41 سفارت کاروں کو واپس بلوانے کے ساتھ ساتھ بنگلورو، چندی گڑھ اور ممبئی میں ویزا سروس عارضی طور پر معطل کردی۔
غزہ کے گرجا گھر پر بمباری، 10مزید فلسطینی جاں بحق، شہادتیں 4300سے زائدہوگئیں
بھارتی میڈیا (ٹائمز آف انڈیا) کا کہنا ہے کہ بھارت کے مختلف شہریوں کو کینیڈا کے ویزے کیلئے نئی دہلی جانا ہوگا۔ ایک ماہ قبل کینیڈا نے ویزے جاری کرنے کا عمل بھی معطل کردیا تھا۔ اکتوبر کے دوران ہی کینیڈا کا کہنا تھا کہ بھارت میں کینیڈا مخالف مظاہرے ہوسکتے ہیں۔
کینیڈا کا کہنا تھا کہ بھارت میں کینیڈا کے شہریوں کو ہراسگی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ کینیڈین شہری پبلک ٹرانسپورٹ اور پر ہجوم علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔ بھارتی میڈیا کے دعوے کے مطابق ایک کینیڈین سفارتکار کا کہنا تھا کہ بھارت کا کینیڈین سفارتکار کو نکالنا کوئی معمولی اقدام نہیں تھا۔
مذکورہ سفارت کار نے کہا کہ مجھے گزشتہ 40 یا 50 سالوں میں بھی کوئی ایسا واقعہ یاد نہیں جب بھارت کی جانب سے ایسا اقدام اٹھایا گیا ہو۔ بھارت نے 20 اکتوبر کے بعد کینیڈا کے 21 سفارت کاروں کو چھوڑ کر باقی سب کے سفارتی استثنیٰ کو ختم کرنے کے منصوبے سے آگاہ کردیا ہے۔