کیا عورت اپنے دیور کے ساتھ حج پر جا سکتی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال: ہم حج پر جا رہے ہیں، میں اور میری ساس 35 دن کے پیکج پر جائیں گے، لیکن میری بیوی ہمارے جانے کے بعد آئے گی۔

چونکہ وہ ایک ڈاکٹر ہے اور اسے یونیورسٹی سے چھٹیاں نہیں مل رہی ہیں، اس لیے وہ 14 دن کے پیکیج سے فائدہ اٹھائے گی اور میرے بھائی اور بھابھی کے ساتھ آئے گی، کیا میری بیوی کے لیے میرے بھائی کے ساتھ حج کے لیے آنا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ عورت کے لیے شرعی مسافتِ سفر(سوا ستتر کلو میٹر) یا اس سے زیادہ کا سفر شوہر اور محرم کے بغیر کرنا جائز نہیں ہے۔
لہٰذا پوچھی گئی صورت میں آپ کی اہلیہ کا دیور کے ساتھ حج کا سفر کرنا جائز نہیں ہے۔
چونکہ حج کا سفر بہت عظیم اور بابرکت سفر ہے، جس کا موقع اور توفیق زندگی میں کبھی کبھار ملتی ہے، لہذا آپ کی اہلیہ کو چاہیے کہ وہ اس عظیم سفر کے لیے کچھ قربانی دے کر اپنی یونیورسٹی سے مزید چھٹیاں لے لیں اور آپ کے ساتھ حج کے سفر کے لیے جائیں تاکہ اس مبارک سفر کی تمام برکات و فیوضات کو سمیٹ سکیں اور “حج مبرور” کی فضیلت کو حاصل کرسکیں۔

Related Posts