اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت میں شہریت کا متنازعہ قانون پاکستان کے لیے پناہ گزینوں کے بڑے مسائل پیدا کرنے کا سبب بنے گا۔
عالمی افغان پناہ گزین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی سیاسی مقاصد کے لیے اپنے ہی ملک کے عوام کو تقسیم کرنے میں ملوث ہے۔
خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معاشی اعتبار سے پچھلے 20سال ہمارے لیے مشکل ثابت ہوئے لیکن اس کے باوجود پاکستان افغان مہاجرین کی مدد سے پیچھے نہیں ہٹا۔
نائن الیون کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس واقعے کے بعد اسلام اور دہشت گردی کے درمیان بے بنیاد تعلق پیدا کیا گیا جس سے اسلاموفوبیا کا کلچر سامنے آیا۔
اسلاموفوبیا کے حوالے سے عالمی برادری کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے باعث یورپ اور دیگر مغربی ممالک میں مسلمان پناہ گزینوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔
مغرب کی نسل پرستی کو بے نقاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مغرب میں رنگ کی بنیاد پر لوگوں کو تشدد کا شکار بنایا گیا۔ عالمی برادری کو مذہب اور رنگ کی بنیاد پر تفریق کے خلاف آگے آنا ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا رکھا ہے۔ بھارت کی آبادی 1 ارب سے زائد ہے جس پر انتہا پسند قابض ہو گئے اور متنازعہ قانون سے 20 کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنانے لگے۔
عمران خان نے کہا کہ جو مسلمان نریندر مودی کے متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرتا ہے، اسے کہا جاتا ہے تم پاکستان چلے جاؤ۔ اقوامِ متحدہ یہ مسئلہ حل کرے۔مہاجرین کا مسئلہ پاکستان کو مشکل میں ڈال دے گا۔