پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 24 نومبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں کئی ریکارڈ بنائے۔ جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں تیزی کا رجحان جاری رہا اور 186.51 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جو 0.32 فیصد کی مثبت تبدیلی ہے۔ انڈیکس 59,086.35 پوائنٹس پر بند ہوا۔
پچھلے ہفتے سے اپنی تیزی کے سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے بینچ مارک انڈیکس نے ایک اور اب تک کی بلند ترین سطح کو چھو لیا اور ایک دن پہلے ہی 59,000 رکاوٹ کو عبور کیا۔
اگلے ماہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے ڈالر کی متوقع آمد نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور گھریلو ترسیلات کے حوالے سے پرجوش اقتصادی اشاریوں کے رفتار کو سہارا دیا۔
مارکیٹ ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے جائزے کے بعد مارکیٹ مثبت روش پر گامزن ہوچکی ہے اور حکومت کی جانب سے معیشت پر بھرپور توجہ مرکوز ہونے کے باعث شرح سود میں بھی کمی متوقع ہے۔
مارکیٹ پر نظر رکھنے والے ماہرین کافی حوصلہ افزا اشارے دے رہے ہیں، چنانچہ امید کی جا رہی ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے قرض کی قسط ملنے سے معاشی حالات مزید بہتری کی طرف گامزن ہوں گے اور شیئر مارکیٹ میں بھی کچھ عرصے تک مثبت رجحانات غالب رہیں گے۔
مارکیٹ اور کارپوریٹ سیکٹر کو متاثر کرنے والے بڑے عوامل میں سے ایک یہ ہے کہ اس وقت شرح سود بہت زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال میں شرح سود کو بڑھا کر 22 فیصد کر دیا گیا تھا، جس سے بڑی معاشی اتھل پتھل ہوگئی۔ اب توقعات ہیں کہ اگلی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی دیکھنے میں آئے گی، جس سے یقینا مثبت اثرات واقع ہوں گے۔
ماہرین پرامید ہیں کہ اگلے ہفتے بھی مارکیٹ تیزی کے ساتھ جاری رہے گی اور قرض کی قسط کی منظوری کے بعد مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھے گا۔