بریسٹ کینسر: علامات ، اسباب اور علاج

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Breast Cancer: Symptoms, Causes and Treatment

دنیا بھر میں ماہ اکتوبر چھاتی کے سرطان سے آگاہی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی بریسٹ کینسر سے متعلق شعور و آگاہی کیلئے یکم اکتوبر سے مہم کا آغاز ہوچکا ہے اور اس مہم میں ایوان صدر، وزیراعظم سیکریٹریٹ اور پارلیمنٹ ہاؤس بھی شامل ہے اور اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے ملک میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

ایوان صدر، پارلیمنٹ ہائوس وزیر اعظم سیکریٹریٹ کو3دن تک گلابی رنگ کی روشنیوں سے سجی رہیں گی۔صدر عارف علوی کی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی نے بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کیلئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے ، آیئے ہم دیکھتے ہیں کہ بریسٹ کینسر کیا ہے اور اسکی علامات ، اسباب اور علاج کیا ہے۔

بریسٹ کینسر
پاکستان سمیت دنیا بھر میں بریسٹ کینسر کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر 6 اموات میں سے ایک سرطان کی وجہ سے ہوتی ہے اورامراض قلب اور پھیپھڑوں کے بعد سرطان اموات کی تیسری سب سے بڑی وجہ بن چکا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 21 لاکھ خواتین بریسٹ کینسر کا شکار ہوتی ہیں اور سال 2018ء میں 6 لاکھ 27 ہزار خواتین بریسٹ کینسر کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی گئیں۔

پاکستان میں صورتحال
ترقی پذیر ممالک میں بریسٹ کینسر تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ پاکستان میں چھاتی کے سرطان کے کیسز کے حوالے سے اعداد و شمار انتہائی تشویشناک ہیں اور پاکستان میں چھاتی کا سرطان خواتین کی اموات کا دوسرا بڑا سبب بن چکا ہے۔

پاکستان میں چھاتی کے سرطان کے سب سے زیادہ کیسز خیبر پختونخوا میں درج ہورہے ہیں لیکن پسماندہ سوچ اور شعور کی کمی کی وجہ سے یہاں اس معاملے پر بات کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک میں بریسٹ کینسر کا مرض بڑھتا جارہے۔

پاکستان میں اس وقت تقریباً ہر 9 میں سے ایک عورت اس مرض کا شکار ہے، پاکستان میں ماہانہ 80 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہورہے ہیں ، پاکستانی خواتین شعور و اآگاہی نہ ہونے کی وجہ سے مرض کو آخری حدوں تک بڑھنے سے پہلے قطعی لاعلم رہتی ہیں جس کی وجہ سے پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں جس کا نتیجہ موت کی صورت میں نکلتا ہے۔

علامات
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ چھاتی کے کینسر کی پہلی علامات عام طور پر چھاتی میں گھنے ٹشو اورچھاتی یا بغل کے قریب گانٹھ بریسٹ کینسر کا آغاز ہے اور چھاتیوں کے سائز میں بھی واضح فرق آتا ہے، پہلی اسٹیج میں چھاتی میں چھوٹی سی گلٹی بنتی ہے لیکن درد دیتی ہے اور بعدمیں یہ گلٹی بتدریج بڑی ہوتی ہے اور جڑے پھیل جاتی ہیں۔

تیسرے مرحلے میں کینسر گردن کی ہڈی اور بغل تک پھیل کر سینے میں بیرونی جلد کے قریب پہنچ جاتا ہے۔ماہرین کینسر بتاتے ہیں کہ نپل سے دودھ کے علاوہ اگر کسی بھی قسم کا رساؤ یا ڈسچارج ہو تو یہ کینسر ہوسکتا ہے اور اس صورتحال میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

چھاتی کے سرطان کے ڈاکٹرز کے مطابق چوتھے اور آخری مرحلے میں کینسر چھاتی کے اردگرد حصوں تک پھیل جاتا ہے اور اس کنڈیشن میں یہ ہڈیوں، پھیپھڑوں، جگر اور دماغ تک پہنچ جاتا اور اس مرحلے پر آنیوالی مریضہ کی جان بچانا مشکل ہوتا ہے۔

اسباب
بلوغت کے بعد ایک عورت کی چھاتی میں چربی ، مربوط ٹشو اور ہزاروں لوبول شامل ہوتے ہیں۔ یہ چھوٹے چھوٹے غدود دودھ پلانے کیلئے دودھ تیار کرتے ہیں اور چھوٹی نلکیوں ، یا نالیوں کے ذریعے دودھ کو نپل کی طرف لے جاتے ہیں تاہم کینسر کی وجہ سے یہ خلیے متاثر ہونے کے باعث سیلز اپنا سرکل مکمل نہیں کرتے اور سیل کی ضرورت سے زیادہ نشوونما کینسر کا سبب بنتی ہے کیونکہ ٹیومر غذائی اجزاء اور توانائی استعمال کرتا ہے جس سے آس پاس کے خلیوں ضروری غذاء سے محروم رہ جاتے ہیں۔چھاتی کا کینسر عام طور پر دودھ کی نالیوں یا اندرونی استر میں شروع ہوتا ہے جو دودھ کی فراہمی کرتے ہیں اور وہاں سے یہ جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل سکتا ہے۔

علاج
چھاتی کے سرطان کی تشخیص کیلئے ڈاکٹر سائز ، مرحلے اور درجے کا تعین کرے گا اور مرض کے بڑھنے اور مزید پھیلنے کے امکانات کا جائزہ لے گا، بریسٹ کینسر میں عام طور پر جراحی کی جاتی ہے تاہم کیموتھراپی ، ٹارگٹ تھراپی ، تابکاری ، یا ہارمون تھراپی بھی اس کا موثر علاج ہے۔

Related Posts