تفریحی صنعت ایک نفع بخش میدان ہے جہاں کم بجٹ میں بننے والی کئی فلمیں کروڑوں کا منافع دیتی ہیں لیکن کچھ فلمیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو ناظرین کے دل میں ہمیشہ کے لیے جگہ بنا لیتی ہیں۔
آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی فلم کے بارے میں بتائیں گے جو 40 سال قبل 1985 میں ریلیز ہوئی مگر اس کا جنون آج تک برقرار ہے۔ نوبت یہاں تک آ گئی کہ ناظرین نے ٹکٹ خریدنے کے لیے کھڑکیاں توڑ دیں!
یہ فلم تھی”ایڈونچرز آف ٹارزن”، یہ فلم محض 20 لاکھ روپے کے بجٹ میں بنائی گئی تھی مگر اس کی کامیابی نے سب کو حیران کر دیا۔
فلم کی کہانی ایک جنگلی مہم جوئی اور تھرل پر مبنی تھی لیکن اس میں شامل بولڈ مناظر نے نوجوان ناظرین کو خاص طور پر اپنی جانب متوجہ کیا۔ 1980 کی دہائی میں ایسی فلمیں شاذ و نادر ہی بنتی تھیں جس کے باعث یہ فلم ایک نایاب خزانے کی حیثیت اختیار کر گئی۔
فلم کے ہدایتکار ببر سبھاش تھے جنہوں نے بھارتی سنیما میں “ٹارزن” جیسا کردار متعارف کروایا۔ فلم کی زیادہ تر شوٹنگ جنگل میں ہوئی، جس کی وجہ سے لوکیشن اور سینماٹوگرافی خاص طور پر توجہ کا مرکز بنے۔
فلم کے ہیرو ہیمنت بیرجے نے اسی فلم سے فلمی دنیا میں قدم رکھا اور “ٹارزن مین” کے نام سے مشہور ہو گئے۔ ہیمنت کے ساتھ کِمی کتکر نے “روبی شیٹی” کا کردار ادا کیا جو جنگل میں ٹارزن سے ملاقات کرتی ہے اور ان دونوں کے درمیان ایک رومانوی کہانی جنم لیتی ہے۔
فلم میں دیگر معروف اداکاروں میں دلیپ تہل، اوم شیوپوری، نریندرناتھ، اور روپیش کمار شامل تھے، جنہوں نے کہانی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
فلم کی ریلیز کو چار دہائیاں گزر چکی ہیں، مگر آج بھی کئی لوگ اس کے دیوانے ہیں۔ خاص طور پر 1980 کی دہائی کے نوجوانوں کے لیے یہ فلم ایک یادگار تجربہ بنی رہی۔
ایڈونچرز آف ٹارزن نہ صرف اس وقت کی بلاک بسٹر ثابت ہوئی بلکہ اس نے کم بجٹ میں بے مثال کامیابی حاصل کرنے کی ایک مثالی مثال بھی قائم کی۔