لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن کے ایک گھر میں دھماکے کے نتیجے میں ایک 6 سالہ بچے سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ 24زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں آج صبح کےو قت ایک گھر میں دھماکہ ہوا جس سے اردگرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ جوہر ٹاؤن میں زیادہ تر گاڑیوں کے شورومز ہیں۔
دھماکے کے نتیجے میں قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ کی طرف روانہ ہوگئیں۔ دھماکے کی وجوہات کا پتہ چلانے کیلئے تفتیش اور امدادی کام شروع کردیا گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو جناح ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ شدید نوعیت کا تھا جس سے رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ لاہور پولیس نے علاقے کا محاصرہ کرکے شواہد پر تفتیش شروع کردی ہے۔
ایس پی صدر ڈویژن حفیظ الرحمان بگٹی کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔ پولیس، ریسکیو اور دیگر ٹیمیں جائے حادثہ پر موجود ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، دھماکے سے دو سے تین عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک رکشہ تباہ ہوچکا ہے، گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کو نقصان پہنچا۔ ایک عینی شاہد کا بیان ہے کہ میں نے دھماکہ ایک موٹر سائیکل میں ہوتے ہوئے دیکھا جبکہ زخمیوں کو پرائیویٹ گاڑی میں ہسپتال پہنچایا گیا۔
صبح کے وقت ہونے والے دھماکے کے بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ جائے حادثہ پر پہنچ چکا ہے اور دھماکے کی وجوہات پر تفتیش جاری ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ شیخ رشید نے پولیس حکام سے دھماکے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ جناح ہسپتال کے مطابق ایک پولیس اہلکار بھی دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہوگیا۔
ایس ایم جناح ہسپتال ڈاکٹر یحییٰ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کو خون کی ضرورت تھی جس کا بندوبست ہوچکا ہے۔ زخمی ہونے والی خاتون اور بچے کو وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔
وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد جناح ہسپتال پہنچ گئیں اور دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل نے وزیر صحت کو زخمیوں کو مہیا کی جانے والی سہولیات سے آگاہ کیا۔
اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ دہشت گرد پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ جوہر ٹاؤن لاہور میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں سلنڈر دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں بلند و بالا رہائشی عمارت کی چھت گر گئی اور 1 بچے سمیت 2 افراد جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہو گئے۔
یہ افسوسناک حادثہ لیاقت آباد نمبر9 میں اے سی کی گیس بھرنے کے دوران پیش آیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق سلنڈر دھماکہ گزشتہ ماہ 27 مئی کے روز رہائشی عمارت کی پانچویں منزل پر ہوا۔
دھماکے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی جائے وقوعہ پر پہنچے اور حادثے کی وجوہات پر تفتیش شروع کردی گئی۔
مزید پڑھیں: کراچی میں سلنڈر دھماکہ، بچے سمیت 2 افراد جاں بحق، 6 زخمی