نظامِ شمسی کا جہنم کہلانے والے زہرہ میں زندگی کے آثار دریافت، سائنسدان حیران

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نظامِ شمسی کا جہنم کہلانے والے زہرہ میں زندگی کے آثار دریافت، سائنسدان حیران
نظامِ شمسی کا جہنم کہلانے والے زہرہ میں زندگی کے آثار دریافت، سائنسدان حیران

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ہماری کہکشاں ملکی وے میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حیرت انگیز حقائق سامنے آ رہے ہیں، نظامِ شمسی کا جہنم کہلانے والے سیارے زہرہ میں بھی زندگی کے آثار دریافت ہوئے ہیں جس پر سائنسدان حیران ہیں۔

تفصیلات کے مطابق زہرہ کو اس کے مسلسل شدید گرم درجۂ حرارت اور تیزابی بارشوں اور ناقابلِ برداشت موسمی حالات کے باعث نظامِ شمسی کا جہنم کہا جاتا ہے جس کا مقصد عوام الناس کو یہ یقین دلانا ہے کہ زہرہ پر زندگی کسی بھی طرح ممکن نہیں، تاہم حالیہ تحقیق سے یہ بات غلط ثابت ہوئی ہے۔

نظامِ شمسی میں زمین کے ہمسائے زہرہ کے گہرے بادلوں میں فلکیات دانوں کو ایک اہم گیس (فاسفین) کے آثار دریافت ہوئے ہیں جنہیں زندگی کی علامت بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔ فاسفین گیس کے آثار ہوائی اور چلی کی دوربینوں سے دیکھے گئے ہیں جس سے فلکیات دانوں کو امید ہے کہ وہاں زندگی کسی نہ کسی دور میں موجود رہی ہوگی۔

سائنسدانوں کے مطابق فاسفین گیس تجربہ گاہ میں تیار بھی کی جاسکتی ہے اور کچھ جانداروں کے اجسام میں شامل بھی ہوسکتی ہے جبکہ اس گیس کا مالکیول ہائیڈروجن اور فاسفورس کے 3 اور 1 کے امتزاج سے جنم لیتا ہے۔ اِس حوالے سے گزشتہ روز عالمی جریدے میں ایک اہم انکشاف سامنے آیا۔

نیچرنامی عالمی سائنسی جریدے کے مطابق فاسفین کی موجودگی بے حد اہم ہے، بلاشبہ اسے زندگی کی شہادت قرار نہیں دیا جاسکتا ، تاہم یہ ان اجزاء کی دریافت کی طرف ایک قدم ہے جن کا تعلق زندگی سے جڑا ہوا ہے۔ عموماً ایسے عناصر کو بایو سگنیچرز کا نام دیاجاتا ہے۔

دوسری جانب ماہرین نے مختلف فطری علامات کا تجزیہ کیا  جن میں بجلی کا کڑکنا، مختلف طوفانوں اور زہرہ کے موسمی حالات شامل ہیں ، تاہم کسی بھی عمل سے فاسفین کی اتنی مقدار پیدا نہیں ہوسکتی جتنی زہرہ کے بادلوں میں موجود ہے جبکہ زہرہ پانی سے محروم ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) نے عوام کو نظامِ شمسی کا جہنم کہلانے والے سیارے زہرہ کی سیر کی دعوت دے دی جبکہ زہرہ ہمارے سورج سے 10 کروڑ 84 لاکھ کلومیٹر دور ہے۔

زمینی وقت کے مطابق زہرہ سورج کے گرد اپنا ایک چکر تقریباً 225 روز میں مکمل کرتا ہے جبکہ اس سیارے کا نام محبت کی دیوی زہرہ کے نام پر رکھا گیا ہے جس کا تعلق روم سے ہے۔ رومی عوام قدیم زمانے میں مختلف خداؤں کی عبادت کیا کرتے تھے جن میں بہت سے دیوی اور دیوتا شامل تھے۔ زہرہ محبت کی ایسی ہی ایک دیوی کا نام ہے۔

مزید پڑھیں:  ناسا نے عوام کو زہرہ کی سیر کی دعوت دے دی

Related Posts