بن قاسم پولیس تانبے کی چوری میں ملوث گروہ کی سہولت کار بن گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بن قاسم پولیس تانبے کی چوری میں ملوث گروہ کی سہولت کار بن گئی
بن قاسم پولیس تانبے کی چوری میں ملوث گروہ کی سہولت کار بن گئی

کراچی: پاکستان اسٹیل مل سے تانبے چوری میں ملوث گروہ کی بن قاسم پولیس سہولت کار بن گئے، مقامی پولیس اور سکیورٹی اسٹاف کی ملی بھگت سے لاکھوں روپوں کا لوہا رات کی تاریکی میں چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس ایچ او بن قاسم چور مافیا سے راہ داری کے نام پر فی ٹرک 3 لاکھ روپے مبینہ طور پر رشوت وصولی میں ملوث ہے۔ پانچ ماہ قبل چوری میں ملوث تھانیدار کا پول کھولنے پر اپنے ماتحت سپاہی کو قربانی کا بکرا بنادیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ چوری میں ملوث ارشد علی، عالم خان، ابراہیم عرف کباڑی، مزمل شیخ اور سہیل مہر نامی سرغنے پاکستان اسٹیل مل کے کرپٹ سیکیورٹی عملے کی ملی بھگت سے رات کی تاریکی میں منوں کے حساب سے لوہا اور تانبے کی چوری میں ملوث ہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ چور مافیا کے اہم کارندے نے بن قاسم پولیس سے راہ داری کے نام پر رقم طے کر رکھی ہے، چوری شدہ اسکریپ فی ٹرک پولیس کو دو لاکھ روپے ادا کئے جاتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل سے چوری میں ملوث بالا سرغنوں میں بعض عناصر ملازم اور ٹھکیدار ہے جن کو مقامی پولیس سمیت سیکیورٹی اسٹاف کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔

ذرائع نے تانبے چوری میں ملوث گروہ کا طریقے واردات کے بارے میں بتایا کہ رات کو راشی سیکیورٹی گارڈز وینجلس ڈیوٹی پر مامور گارڈ کو اعتماد میں لے کر بن قاسم جنگل والے گیٹ سے چوری شدہ ٹرک کو نکال دیا جاتا ہے۔

پاکستان اسٹیل مل سے چوری شدہ مال نکلنے سے قبل بن قاسم تھانے کے ڈپلائمنٹ منشی کو پہلے اطلاع دی جاتی ہے کہ گشت پر مامور پولیس اہلکار رات کی تاریکی میں نکلنے والے چوری شدہ اسکریپ سے بھرے ٹرک راستے میں نا روک دیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل مل سے زیادہ تر لوہے اور تانبے کی چوری جمعہ،ہفتہ اور اتوار کی شب کو ہوتی ہے۔ ضلع ملیر پولیس سے منسلک معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ پانچ ماہ قبل پاکستان اسٹیل مل سے 12 لاکھ روپے سے زائد چوری شدہ اسکریپ سے بھرے ٹرک ملزمان سمیت اسٹیل ٹاؤن پولیس نے قبضے میں لیا تھا۔

دوران تفتیش پولیس کو چوری میں ملوث سرغنہ نے اپنے اعترافی بیان میں بن قاسم تھانے کے ایس ایچ او عمران فریدی کی مکمل سرپرستی حاصل ہونے کا انکشاف ہوا تھا، راشی تھانیدار نے اپنی سیٹ بچانے کے لیے دست راز پولیس اہلکار سیلم کو قربانی کا بکرا بنایا تھا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل مل سے چوری میں ملوث عناصر سے ملنے والی راہ داری کی رقم سے ہفتہ وار لاکھوں روپے ایس ایچ او بن قاسم عمران فریدی تین حصوں میں ایس ایس پی ملیر آفس میں تعینات سابق تھانیدار اشتیاق غوری اور سب انسپکٹر فراست شاہ اور ڈی آئی بی انچارج نور شیخ کو میں تقسیم کر تا ہے۔

مزید پڑھیں: وجیہہ سواتی اغواءکیس،سابق شوہرنے قتل کااعتراف کرلیا

اس ضمن میں ایس ایس ملیر عرفان بہادر سے موقف جاننے کے لیے متعدد بار رابطہ کیا لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی، تاہم اس حوالے سے ایس ایس پی کی جانب سے جاری کردہ موقف کو من عن شائع کیا جائے گا۔

Related Posts