چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اب وقت آچکا ہے کہ ہم سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھائیں جبکہ ناانصافی ہر طرف پھیل چکی ہے۔
کراچی میں مزارِ قائد کے قریب جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ سلیکٹڈ حکومت میں اداروں کو متنازعہ بنا دیا گیا ہے اور حکومت کو مزید وقت دینا ملک کی سالمیت سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا نیب آرڈیننس اوربے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں ترمیم کافیصلہ
پیپلز پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے والوں نے سی پیک پر کام بھی روک دیا ہے جبکہ پاکستان کے اداروں کا تحفظ ضروری ہے جو ہم کرکے رہیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا سفر ذوالفقار علی بھٹو کی سوچ اور فلسفے سے شروع ہوا جبکہ 50 سال کے طویل سفر میں پیپلز پارٹی کو بہت سے نشیب و فراز سے گزرنا پڑا۔ کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کا خواب محمد علی جناح نے دیکھا تھا؟ پاکستان دنیا میں تنہا کیوں ہے؟
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری دلی خواہش ہے کہ سرکاری اداروں کو غیر متنازعہ رکھا جائے لیکن اس کے لیے خان کی دھاندلی کی بنیاد پر کھڑی کی ہوئی حکومت کو گھر بھیجنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2007ء میں میری ماں نے وطن واپس آ کر اپنی جان دے دی، لیکن کسی دہشت گرد کے سامنے نہ جھکیں، سانحہ کارساز کو 12 سال گزر چکے ہیں لیکن پیپلز پارٹی اپنے شہدا کو کبھی نہیں بھولے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے سلیکٹرز کو چاہئے کہ اپنے لاڈلے کی سرپرستی بند کردیں تاکہ ہم ملک کی سالمیت کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھانے پر مجبور نہ ہوں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی نےسندھ کے حلقے پی ایس 11 میں گزشتہ روز منعقدہ انتخاب میں اپنی ہار تسلیم کرنے سے انکار کردیا، جبکہ چیئرمین بلاول بھٹو نے نتائج کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سچ کو چھپایا نہیں جا سکتا، ہم سلیکشن کو بے نقاب کر کے رہیں گے اور دوبارہ انتخابات کروا کر سندھ اسمبلی کی سیٹ جیتیں گے۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کا لاڑکانہ انتخاب کے نتائج چیلنج کرنے کا اعلان