بلاول بھٹو نے صاف و شفاف الیکشن کی ذمہ داری چیف جسٹس پر ڈال دی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلاول بھٹو
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آئی ایم ایف معاہدے کو پرانا کہہ دیا

بلاول بھٹو زرداری نے صاف و شفاف الیکشن کی ذمہ داری چیف جسٹس پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر صاف و شفاف الیکشن کرائیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے نوشہرہ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر نتائج پہلے سے طے کرنے ہیں تو الیکشن کا کیا فائدہ؟ ایک وزیر اعظم بننے پر دوسرے کا الزام دھاندلی کا ہوگا اور یہیں سے دھرنوں کا آغاز ہوگا۔ لاہور میں جس پارٹی نے جلسہ کیا، وہ دو تہائی اکثریت لینے کی بات کر رہی ہے۔

پنجاب میں ماسک پہننا لازمی قرار، فیصلہ شہریوں کی صحت کیلئے کیا۔محسن نقوی

خطاب کے دوران سابق وزیرِخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہور میں جلسہ کرنے والی پارٹی نے اٹھارہویں ترمیم ختم کرنے کی بات کی، اور کہا جارہا ہے کہ ہماری بات ہوگئی۔ دو تہائی اکثریت تو پکی ہے۔ بلدیاتی و ضمنی انتخابات سے راہِ فرار اختیار کرنے والی پارٹی کو عوام ایسا جواب دیں گے کہ نسلیں یاد رکھیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سابق وزیرِ خارجہ گوہر ایوب کا مختصر علالت کے بعد انتقال

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کے پی کے کے جیالے بیدار ہوگئے جو الیکشن کیلئے تیار ہوچکے۔ ہم الیکشن سے راہِ فرار اختیار نہیں کرتے، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کرائیں۔ پی پی پی نے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سامنا کیا، جیالے نظریات سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ الیکشن کے بعد ہم جہاں ہوں گے، حکومت بن جائے گی۔

سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ گئی، غربت اور بے روزگاری انتہائی سطح پر ہے۔ وفاقی حکومت پروا نہیں کرتی، دہشت گرد یہاں لا کر بسائے گئے۔ نقصان قوم بھگت رہی ہے۔ کبھی پولیس تو کبھی فوج کے خلاف دہشت گردی ہوتی ہے۔ اداروں کے مابین فاصلہ پیدا کیا جارہا ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے اپنی کمزور اردو کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میری اردو کمزور ہے، جیسے آپ کی کمزور ہے لیکن کام چل رہا ہے۔ معاشرے میں نفرت اور تقسیم ناقابلِ بیان ہے۔ تمام مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔ پی پی پی اپنے بجائے ملک و قوم کا سوچتی ہے۔ اگر مسائل کا حل چاہئے تو صاف و شفاف الیکشن کروانے ضروری ہیں۔ 

Related Posts