بھارتی آبی دہشت گردی روکنے کیلئے بھاشا ڈیم منصوبہ ناگزیر ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم کی فوری تعمیر کا اعلان کردیا ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی اطلاعات عاصم سلیم باجوہ کاڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں آج دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنیکا اعلان کررہا ہوں۔

اپنے پیغام میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام نسلوں کیلئے دیامر بھاشاڈیم کی تعمیر ایک تاریخی خبر ہے اور یہ ہماری معیشت کیلئے بھی ایک مثبت محرک ثابت ہوگا ۔

دیامیر بھاشا ڈیم کا منصوبہ کئی سالوں سے زیر غور ہے، 1980 کی دہائی میں پہلی مرتبہ اس منصوبے کی تجویز زیر غور آئی تھی اور ایک سے زائد بار دیامیر بھاشا ڈیم منصوبے کی باقاعدہ سرکاری سطح پر افتتاحی تقریبات بھی منعقد ہوچکی ہیں تاہم اس کے باوجود دیامر بھاشا ڈیم کی بیل منڈیر نہ چڑھ سکی۔

بھارت کے اعتراضات پر عالمی اداروں نے دیامیر بھاشا ڈیم پر سرمایہ کاری روک دی تھی کیونکہ ڈیم کا ایک حصہ گلگت بلتستان میں تعمیر کیا جائے گا جبکہ بھارت طویل عرصہ سے گلگت بلتستان پر اپنے حق کا دعویٰ کرتا چلا آرہا ہے یہی وجہ ہے کہ عالمی اداروں نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے سرمایہ کاری بھارت کی طرف سے این او سی سےمشروط کردی تھی۔

دیامر بھاشا ڈیم پروجیکٹ کے مین ڈیم کی تعمیر کے لئے پاور چائنا اور ایف ڈبلیو او پر مشتمل جوائنٹ ونچر کو کنٹریکٹ دیاگیا ہے ، اس منصوبے کی مجموعی لاگت کا تخمینہ 14سو 6ارب روپے ہے جبکہ یہ منصوبہ 2028 میں مکمل ہوگا۔

پاکستان کو گزشتہ دو دہائیوں سے توانائی کے سنگین بحران کا سامنا ہے اور ملک میں پانی کی قلت کا مسئلہ بھی گمبھیر صورت اختیار کرچکا ہے، بھارت نے ایک طرف سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے دوسو سے زائد چھوٹے بڑے ڈیم بنالئے ہیں تو دوسری طرف پاکستان کا پانی روک کر آبی دہشت گردی میں بھی مصروف عمل رہتا ہے۔

پاکستان میں سیاسی مخالفت کی وجہ سے کالا باغ ڈیم کا منصوبہ متنازعہ بن چکا ہے تاہم موجودہ حکومت کی طرف سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر ایک ایسا اقدام ہے جس سے پاکستانی قوم کی قسمت بدل سکتی ہے۔

دیا مر بھاشا ڈیم منصوبے سے 16 ہزار 500 ملازمتیں پیدا ہونگی ،4 ہزار 500 میگا واٹ بجلی بھی پید اہوگی۔12 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی بھی اس منصوبے سے سیراب ہوگی اور تربیلا ڈیم کی زندگی 35 برس مزید بڑھ جائے گی اور پاکستان بھارت کی طرف سے جاری آبی دہشت گردی سے بھی محفوظ ہوجائیگا۔

Related Posts