بہتر جسمانی صحت سے الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بہتر جسمانی صحت سے الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ماہرین
بہتر جسمانی صحت سے الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ماہرین

دنیا بھر میں بے شمار افراد بہتر جسمانی صحت کیلئے ورزش یا سستی و کاہلی چھوڑ کر زیادہ سے زیادہ نقل و حرکت پر توجہ نہیں دیتے جس سے جسمانی صحت بہتر ہوسکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہتر جسمانی صحت سے الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ماہرین کی الزائمر پر کی گئی تحقیق کے ابتدائی نتائج شائع کیے گئے جنہیں امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی کے 74ویں سالانہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ذہنی اور جسمانی صحت کا براہِ راست تعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

روس یوکرین تنازعہ، خلائی اسٹیشن کا ملبہ چین اور بھارت پر گرنے کا خدشہ

امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی کا سالانہ اجلاس اپریل 2022 میں منعقد ہوگا جس میں پیش کرنے سے قبل تحقیق کے ابتدائی نتائج میں بتایا گیا کہ جیسے جیسے جسمانی صحت ورزش کی مدد سے بہتر ہونے لگتی ہے، الزائمر کا خدشہ بھی کم ہونے لگتا ہے۔

مطالعے کے محقق ایڈورڈ زمرینی، ایم ڈی واشنگٹن میڈیکل سینٹر کا کہنا ہے کہ اگر لوگ اپنی جسمانی تندرستی میں بتدریج مثبت تبدیلیاں لائیں اور بہتری کیلئے کام کریں تو امید ہے کہ کچھ برس بعد ان کے جسم میں الزائمر جیسے موذی مرض کے خطرات کم ہوجائینگے۔

الزائمر کیا ہے؟

بنیادی طور پر الزائمر ایک دماضی مرض کا نام ہے جو بھولنے کی بیماری سے منسلک ہے جس میں انسانی یادداشت، سوچنے، بات کرنے، سمجھنے اور فیصلہ سازی کی قوت متاثر بلکہ ناقص ہوجاتی ہے۔ تاحال الزائمر کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا۔

محسوس ایسا ہوتا ہے کہ انسان کی فیصلہ سازی متاثر ہوئی ہے اور مریض بہت سی باتیں بھول جاتا ہے جو بظاہر بے ضرر ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ الزائمر انسان کو آہستہ آہستہ موت کی طرف دھکیلنے لگتا ہے۔ سب سے پہلے یہ مرض 1906 میں دریافت ہوا۔ 

جسمانی تندرستی اور الزائمر 

طویل عرصے تک کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سب سے زیادہ کمزور افراد کے مقابلے میں تندرست ترین افراد میں الزائمر کا خطرہ 33 فیصد، دوسرے سب سے فٹ گروپ میں 26 فیصد جبکہ درمیانی گروپ میں 20 فیصد کم تھا۔

جن افراد پر یہ تحقیق ہوئی، ان میں سے زیادہ تر سفید فام تھے۔ محققین کا کہنا ہے کہ صرف اپنی سرگرمی کو بڑھا کر الزائمر کے مرض پر قابو پانے کا خیال حوصلہ افزاء ہے کیونکہ الزائمر کو پھیلنے سے روکنے کیلئے تاحال کوئی مناسب علاج موجود نہیں ہے۔ 

Related Posts