شرارتی لابوبو (LABUBU) کی فروخت پر پابندی عائد

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
5560 روپے کا ایک کلو آٹا
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ سوشل میڈیا)

ہانگ کانگ کے ایک آرٹسٹ کیسنگ لنگ کی بنائی گئی (Labubu) گڑیا آج کل دنیا بھر میں فیشن کا نیا رجحان بن چکی ہے۔ ان گڑیاؤں کو چینی کمپنی Pop Mart نے متعارف کروایا اور اب یہ صرف بچوں کے کھلونے نہیں بلکہ نوجوانو خاص طور پر جنریشن زیڈ کا ایک فیشن اسٹائل بن چکی ہیں۔

لابوبو گڑیا کو خاص شہرت اُس وقت ملی جب مشہور گلوکاراؤں جیسے ریہانہ، دوا لیپا اور BLACKPINK کی لیزا نے انہیں اپنے بیگز کے ساتھ لگایا۔ سوشل میڈیا پر لوگ ان گڑیاؤں کے ساتھ تصاویر اور ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کر رہے ہیں، جنہیں لاکھوں لوگ دیکھ اور پسند کر رہے ہیں۔

یہ گڑیا خاص طور پر ان کے تھوڑے شرارتی، مزاحیہ اور خوفناک چہرے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ پہلے یہ صرف جمع کرنے والوں کے لیے تھیں، لیکن اب یہ بیگز، کپڑوں اور دیگر فیشن آئٹمز کے ساتھ استعمال کی جا رہی ہیں۔

لابوبو گڑیا کی اتنی مانگ ہوئی کہ برطانیہ میں Pop Mart کے اسٹورز پر انہیں خریدنے کے لیے لوگ رات بھر قطاروں میں لگ گئے۔ کئی جگہوں پر جھگڑے، دھکم پیل، اور خوف کی فضا پیدا ہوئی۔ کچھ گاہکوں نے کہا کہ وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے تھے۔

اس صورتحال کے بعد کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جون تک برطانیہ میں ان گڑیاؤں کی فروخت روک دے گی۔

یہ گڑیا عام طور پر £13.50 سے £50 کے درمیان فروخت ہوتی ہیں، لیکن ان کے نایاب ایڈیشن ای بے جیسے پلیٹ فارمز پر سینکڑوں پاؤنڈز میں بیچے جا رہے ہیں۔ زیادہ مانگ اور کم دستیابی نے انہیں ایک مہنگا اور خاص فیشن آئٹم بنا دیا ہے۔

Related Posts